کانگو وائرس سے حفاظت صرف اور صرف احتیاط ہی سے ممکن ہے چچڑ کسی کسی جانور میں پایا جاتا ہے ، صوبائی وزیر محمد علی ملکانی

جمعرات 25 اگست 2016 22:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 اگست ۔2016ء) صوبائی وزیر لائیو اسٹاک محمد علی ملکانی نے کہا ہے کہ کانگو وائرس سے حفاظت صرف اور صرف احتیاط ہی سے ممکن ہے چچڑ کسی کسی جانور میں پایا جاتا ہے جس طرح ہر مچھر ڈینگی کا مچھر نہیں ہوتا اس طرح چچڑ بھی چھوٹے جانوروں میں پایا جاسکتا ہے نہ کہ ہر کسی جانور میں یہ بات انہوں نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس میں منعقدہ ,,عیدالضحیٰ اور متوقع کانگووائرس انفیکشن،،کے حوالے سے سیمنار کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام ایف پی سی سی آئی سندھ ریجنل کمیٹی لیبارٹریز کی جانب سے کیا گیا تھا ۔

صوبائی وزیر لائیو اسٹاک محمد علی ملکانی نے کہا کہ مشترکہ طور پر اپنی ذمہ داریاں اداکرتے ہوئے اس موذی بیماری سے بچا جاسکتا ہے ۔

(جاری ہے)

میڈیا نے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے اسے اجاگر کیا ۔تاجر اور خریدار اپنا کردار ادا کریں اور حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھیں ۔اس مرض کی تشخیص کرنا مشکل ہے1976سے یہ مرض پھیل رہا ہے ۔محکمہ لائیو اسٹاک بھر پور طریقے سے اپنا کردار اور فرائض انجام دے رہا ہے سیمنار میں چیئر مین ایف پی سی سی آئی اورماہر ڈاکٹرز نے شرکت کی اور شرکاء کے سوالات کے جوابات دیئے ۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر لائیو اسٹاک محمد علی ملکانی نے کہا کہ حکومت سندھ اکیلے کچھ نہیں کرسکتی لاکھوں جانور مویشی منڈیوں پنجاب خیبر پختون خواہ اور بلوچستان سے آتے ہیں شہر میں قائم منڈیوں میں حفاظتی تدابیر اختیار کرکے اس موذی بیماری سے بچا جاسکتا ہے ۔یاد رہے صوبائی وزیر لائیو اسٹاک محمد علی ملکانی شہر میں قائم مویشی منڈی کا دورہ بھی کرچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :