مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران روئی کے بھا ؤمیں مجموعی طور پر استحکام رہا

ہفتہ 27 اگست 2016 17:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 اگست ۔2016ء) مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران روئی کے بھا ؤمیں مجموعی طور پر استحکام رہا۔ روئی کے بھاؤ میں فی من 100 روپے کا اضافہ ہوا جبکہ صوبہ سندھ میں پھٹی کے بھا ؤمیں فی 40 کلو 100 روپے کا اضافہ ہوا۔صوبہ سندھ اور پنجاب کے کپاس پیدا کرنے والے کئی علاقوں میں بارشوں کے باعث پھٹی کی ترسیل محدود ہونے کے سبب بھاؤ میں اضافہ ہوکر سیزن کی ابتک کی بلند ترین سطح 40کلو 3550 روپے کے بھاؤ پر پہنچ گیا۔

صوبہ بلوچستان میں محدود پیمانے پر پھٹی کی رسد ہوتی ہے فی الحال 8 جیننگ فیکٹریاں جزوی طور پر چل رہی ہیں جبکہ وہاں خصوصی طور پر پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 3700 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ پھٹی کے بھاؤ میں اضافہ کے باعث جنرز میں تشویش پائی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

پھٹی کے بھاؤ میں اضافے کی وجہ سے رسد کم اور طلب زیادہ ہے بارشوں اور ہندو برادری کے تہواروں کے وجہ سے (picker) کی کمی ہے امید ہے کہ عید الا ضحی کے بعد صوبہ سندھ اور پنجاب میں پھٹی کی رسد میں اضافہ ہونے کے بعد کاروبار میں اضافہ ہوگا ۔

پھٹی کے بھاؤ بھی کم ہوسکتا ہے۔ کپاس کے بھاؤ پر بین الاقوامی کپاس کا بھاؤ بھی اثر انداز ہوتا ہے ۔چین،بھارت میں روئی کے بھاؤ میں کمی ہوئی جبکہ نیویارک کاٹن مارکیٹ میں روئی کے بھاؤ میں استحکام پایا جاتا ہے۔ہفتہ رفتہ کے دوران کراچی کاٹن ایسوسی ایشن نے اسپاٹ ریٹ میں فی من100 روپے اضافہ کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 6650 روپے کے بھاؤ پر بند کیا۔ صوبہ سندھ میں روئی کا بھاؤ فی من 6750 تا 6850 رہا۔

پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 3400 تا 3530 روپے جبکہ صوبہ پنجاب میں روئی کا فی من بھاؤ 6850 تا 6950 روپے۔پھٹی کا بھاؤ 3000 تا 3450 روپے رہا۔کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایاکہ فی الحال بارشوں کے باعث کپاس کی پیداوار پر مثبت اثر ہوگا۔ روئی کی پیداوار تقریباً ایک کروڑ 20 لاکھ گاٹھوں کے لگ بھگ ہونے کی توقع ہے۔ ٹیکسٹائل ملز بیرون ممالک سے کپاس درآمد کرنے کے معاہدے کر رہے ہیں خصوصی طور RECAP روئی کے معاہدے کیے جارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :