تحریک قصاص کے سلسلے میں ملتان میں پاکستان عوامی تحریک کی ریلی اور دھرنا، ہزاروں کارکنوں کی شرکت

سانحہ ماڈل ٹاؤن کاقصاص مل گیاتوپاکستان سے ظلم ختم ہوجائیگا،آج اگلے فیصلہ کن مرحلے کا اعلان کروں گا، ماڈل ٹاؤن کے شہدا ء کے لواحقین کوانصاف ملنے تک طاہرالقادری کیساتھ ہیں،چوہدری سرور، پانامہ لیکس نے حکمرانوں کی شرافت کا پنڈورا بکس کھول دیا ہے،جمشید دستی ،خرم نواز ودیگر کا بھی خطاب

ہفتہ 27 اگست 2016 23:10

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 اگست ۔2016ء ) پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام تحریک قصاص کے سلسلے میں چوک گھنٹہ گھنٹہ گھر سے چوک نواں شہر تک نکالی گئی اور ریلی کے اختتام پردھرنا دیا جس میں شدید بارش کے باوجود پاکستان عوامی تحریک اور دیگراپوزیشن جماعتوں کے ہزاروں کارکنوں نے شرکت کی ۔تحریک قصاص ریلی کی قیادت عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیداحمد،تحریک انصاف کے رہنما چوہدری سرور،سربراہ عوامی راج پارٹی جمشید دستی پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور ودیگر رہنماؤں کی ۔

تحریک قصاص ریلی اور دھرنے کے شرکاء سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے قائد پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کاقصاص مل گیاتوپاکستان سے ظلم ختم ہوجائیگا ۔

(جاری ہے)

تحریک قصاص ہرکمزورکوطاقتورکرنے کیلئے ہے،ہمیں14 شہداء کا بدلہ لینا ہے۔آج اگلے فیصلہ کن مرحلے کا اعلان کروں گا۔انہوں نے کہا کہ جوحکومت چھوٹوگینگ پرقابونہیں پاسکتی وہ کیاانصاف دیگی۔

شریف برادران کوسزا سے بچانے کیلئے بیس کروڑ عوام کا حق چھینا جارہا ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا خون رنگ لائے گا اور حکمرانوں کو گھر جانا پڑے گا۔سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے بعد عدل و انصاف کے دروازے کھلیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بتائیں پاکستان کی سالمیت پر حملے کرنے والوں کے خلاف انہوں نے کیا ایکشن لیا؟ قوم جاننا چاہتی ہے پاکستان کو توڑنے کے مشن پر کاربند کلبھوش کی گرفتاری، سانحہ کوئٹہ، مقبوضہ کشمیر کی بربریت اور پارلیمنٹ میں افواج پاکستان کے خلاف بار بار ہرزہ سرائی پر ان کی زبان گنگ کیوں ہے؟۔

وہ کن کے احسانات کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں کہ ملکی سالمیت کا تحفظ ثانوی حیثیت اختیار کر گیا۔ قصاص ملنے تک شریف برادران کا پیچھا کرتے رہیں گے۔ قصاص کی تحریک انصاف کی فراہمی اور ظلم کے خاتمے کی تحریک ہے۔ ملک کی سالمیت پر حملے ہورہے ہیں جبکہ ’’موٹروے برادران‘‘ سڑکوں کے افتتاح کرنے میں مصروف ہیں۔ پارلیمنٹ کے اندر اورباہر پاکستان کو گالی دی گئی مگر نواز شریف کے ہونٹ سلے رہے۔

کلبھوشن کے معاملے پر حکومت کیوں خاموش ہے۔وزیراعظم نوازشریف نے مودی کیخلاف ایک لفظ بھی بولنے کی جرات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس ناقابل تردید شواہد کے ساتھ قوم اور قانون کی عدالت میں موجود ہے۔ پانامہ لیکس کا کیس زندہ ثبوتوں کے ساتھ کارروائی کا منتظر ہے۔ کرپشن کے 150 میگا سکینڈل کارروائی کے منتظر ہیں۔ قرضہ معافی سکینڈل کی عدالتی انکوائری کارروائی کی منتظر ہے۔

اداروں کو فیصلہ کرنا ہو گا شریف اقتدار اور کاروبار اہم ہے یا ملک اور قوم کا مفاد۔ انہوں نے کہا کہ ہم ترقی کے منصوبوں کے مخالف نہیں ہیں ہم سے زیادہ کوئی ترقی پسند نہیں ہے مگر اربوں، کھربوں کے فینسی منصوبے اس وقت اچھے لگتے ہیں جب ہر بچہ سکول جارہا ہو، ہر ڈگری ہولڈر برسر روزگار ہو، انصاف گھر کی دہلیز پر ہو، لوڈشیڈنگ نہ ہو۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے تحریک قصاص ریلی اور دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ چھاپ چھاپ کر ملک کی معیشت تباہ کی جارہی ہے۔

غلط پالیسیوں کے باعث ملک کا بچہ بچہ مقروض ہے۔2016 چوروں کے جیلوں میں جانے کا سال ہے۔پاکستان کوبچانیکاوقت آگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو پکڑیں گے۔اب جان ہتھیلی پررکھ کرحکومت سے انصاف لیں گے۔تحریک قصاص اور تحریک نجات کامیاب ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اسپیکرجتنامرضی مائیک بندکرلیں عوام میرے ساتھ ہیں۔ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما چوہدری سرور نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا ء کے لواحقین کوانصاف ملنے تک طاہرالقادری کیساتھ ہیں،جوحکمران انصاف نہیں دے سکتے انہیں حکمرانی کا حق نہیں۔

پنجاب میں اگلا الیکشن تحریک انصاف کاہوگا۔،جمشیددستی،خرم نواز گنڈاپور،عامرفرید کوریجہ نے کہا کہ ودیگر مقررین کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس نے حکمرانوں کی شرافت کا پنڈورا بکس کھول دیا ہے جنہوں نے قومی دولت غلط طریقوں سے لوٹ کرباہر کے ملکوں میں چھپا رکھی ہے ۔ ہم شہداء کے خون سے وفا کا حق ادا کریں گے اور قرآن کے حکم کے مطابق قصاص لے کر رہیں گے۔

ظالم حکمران جلد اپنے انجام بد کو پہنچیں گے جنہوں نے بادشاہت قائم کر رکھی ہے وہ بادشاہت اپنے انجام کو پہنچنے والی ہے ۔احتجاجی دھرنے سے، خواجہ عامر فرید کوریجہ، فیاض وڑائچ، سردار شاکر مزاری، ڈاکٹر زبیر و دیگر نے خطاب کیا۔ احتجاجی دھرنے میں ہزاروں کارکنان نے شرکت کی۔ اپوزیشن جماعتوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے دھرنا دیا۔ خواتین کی بڑی تعداد بھی احتجاج میں شریک ہوئی شرکائے احتجاج نے ’’گو نواز گو، قاتلو جواب دو خون کا حساب دو‘‘ کے فلک شگاف نعرے لگائے۔