کوئٹہ،سانحہ کوئٹہ کے شہداء اورمضروبین کے لواحقین سے متعلق امورکاجائزہ اجلاس

بلوچستان ہائی کورٹ کے جج جسٹس محمدہاشم خان کاکڑکی زیرصدارت جسٹس عبداللہ بلوچ کنوینئر، وزیرداخلہ بلوچستان میرسرفرازبگٹی،ڈی جی کیوڈی اے عمران زرکون، کمشنر کوئٹہ ، اعلیٰ سرکاری افسران اوربارکونسل تنظیموں کے عہدیداروں کی شرکت

پیر 29 اگست 2016 23:13

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 اگست ۔2016ء ) بلوچستان ہائی کورٹ کے جج جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ کی زیر صدارت سانحہ کوئٹہ کے شہداء اور مضروبین کے لواحقین کی مالی امداد، مستحق خاندانوں کو رہائشی سہولیات اور ان کی فلاح و بہبود سے متعلق امور کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس منعقدہوا اجلاس میں جسٹس عبدالله بلوچ کنوینئر کے علاوہ صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی، ڈی جی کیو ڈی اے عمران زرکون، محمد اسحق ایڈیشنل کمشنر کوئٹہ، داؤد خان ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، عبدالرؤف بلوچ ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ خزانہ، قدیر علی ڈائریکٹر نیشنل سیونگز بلوچستان کوئٹ، عبدالواحد کاکڑ ایڈیشنل سیکرٹری ایڈمنسٹریشن محکمہ سیکنڈری ایجوکیشن راجب بلیدی رکن بلوچستان بار کونسل، منیر احمد کاکڑ رکن بلوچستان بار کونسل، مصطفی گچکی چےئرمین ایگزیکٹو کمیٹی بلوچستان بار کونسل، شاہ محمد جتوئی رکن بلوچستان بار کونسل، شمشاد کوثر پروگرامن منیجر بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ، بہلول خان کاسی ایڈوکیٹ ، عبدالله خان کاکڑ نائب صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ا یشن، عبدالغنی خلجی صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن۔

(جاری ہے)

نصیب اللہ ترین جنرل سیکرٹری ہائی کورٹ بار ایسوسی ایش، راشد محمد انسپکشن جج ہائی کورٹ آف بلوچستان کوئٹہ، ارشد محمود ایڈیشنل رجسٹرار ہائی کورٹ آف بلوچستان نے شرکت کی ۔ اجلاس میں سانحہ کوئٹہ کے شہید وکلاء کے قانونی ورثا کی مالی مدد، شہید وکلاء کے مستحق لواحقین کو رہائشی پلاٹوں کی الاٹمنٹ ان کے بچوں کو تعلیمی سہولیات کی فراہمی ، روزگار کی فراہمی، شہداء کی منقولہ و غیرمنقولہ جائیداد کے انتقال کا بندوبست، زخمی وکلاء کو معاوضوں کی ادائیگی جیسے امور کا جائزہ لیاگیا اور اس حوالے سے فیصلے کئے گئے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے اجلاس کو بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے حکومت بلوچستان کو 75ملین روپے کاکراس چیک دیاگیا ہے جو سانحہ کوئٹہ کے شہداء اور زخمیوں کو بطور امداد و معاوضہ دےئے جائیں گے ۔

اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیاگیا کہ شہید وکلاء و دیگر عام شہریوں کے قانونی ورثاء کو فی خاندان 5لاکھ جبکہ زخمیوں کو 3لاکھ روپے فی کس دےئے جائیں گے جو ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کراس چیک کے ذریعے شہداء و زخمیوں کو ادا کریں گے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی جانب سے حتمی فہرست وصول ہونے پر محکمہ خزانہ کو ضروری فنڈز کے اجراء کے حوالے سے ہدایات جاری کی جائیں گی۔

اجلاس میں ابتدائی طور پر فیصلہ کیاگیا کہ زمین کی حد بندی کے بعد مستحق خاندانوں کو رہائشی مکانات کیلئے پلاٹ فراہم کردےئے جائیں گے صوبائی وزیر داخلہ نے اس موقع پر تجویز پیش کی کہ دو شہید صحافیوں کو بھی اس رہائشی کالونی میں جگہ فراہم کی جائے۔ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیاگیا کہ سانحہ 8اگست کے تمام شہداء کے قانونی ورثاء کو کالونی میں پلاٹ فراہم کئے جائیں گے اس حوالے سے ڈی جی کیو ڈی اے نے اجلاس کو بتایا کہ کیو ڈی اے نے پلاٹوں کی حد بندی اور زمین کی ہمواری کا کام جلد مکمل کیا جائے گا۔

شہداء کے بچوں کو تعلیمی سہولت کی فراہمی سے متعلق فیصلہ کیاگیا شہداء کے مختلف سکولوں اور کالجز میں زیر تعلیم بچوں کی مکمل فہرست منیر احمد کاکڑ ایڈوکیٹ سیکرٹری تعلیم کو فراہم کریں گے جس کا جائزہ لینے کے بعد اس حوالے سے ایک سمری صوبائی حکومت کو پیش کی جائے گی جبکہ اس حوالے سے ایک علیحدہ جامع رپورٹ کمیٹی کو بھی پیش کی جائے گی جبکہ منیر احمد ایڈوکیٹ نے اجلاس کو بتایا کہ شہداء کے قانونی ورثاء کی فہرست جنہیں روزگار فراہم کیا جانا ہے جلد ہی صوبائی وزیر داخلہ کو دے دی جائے گی۔

منیر احمد ایڈوکیٹ نے اس موقع پر اجلاس کو بتایا کہ سانحہ کوئٹہ کے زخمیوں کو علاج و معالجہ کے حوالے سے مالی دشواریوں کا سامنا ہے جس پر ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ خزانہ عبدالرؤف بلوچ نے یقین دہانی کرائی کہ صوبائی حکومت زخمیوں کے علاج و معالجہ کے تمام تر اخراجات برداشت کرے گی جس کیلئے وکلاء ان سے کسی بھی وقت رابطہ کرکستے ہیں اس ہوالے سے فیصلہ کیاگیا کہ عبدالرؤف بلوچ اس سلسلے میں محکمہ خزانہ کے فوکل پرسن ہوں گے جو زخمیوں کو علاج و معالجہکی فراہمی کیلئے مالی مدد کے حوالے سے امور نمٹائیں گے