پوکیمون گو کھیلنے سے عارضی اندھا پن پیدا ہوسکتا ہے

Ameen Akbar امین اکبر منگل 30 اگست 2016 23:52

پوکیمون گو کھیلنے سے عارضی اندھا پن پیدا ہوسکتا ہے

لگتا ہے کہ امریکا میں پوکیمون کا جنون کچھ کم ہوتا جارہا ہے تاہم تائیوان میں یہ جنون ابھی زوروں پر ہے۔ تائیوان میں گیم کھیلنے ہوئے کھلاڑی اپنی بینائی بھی کھو رہے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق نیو تائی پے سٹی کی 31 حاملہ خاتون ہسپتال آئی اور بتایا کہ اسے دائیں آنکھ سے نظر نہیں آ رہا۔اس کی ڈاکٹر چن یوان نے اسے میکولر ڈی جنریشن تشخیص کیا اور بتایا کہ اس کی حالت میں زیادہ خرابی پوکیمون گو کھیلنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔


چن یوان کا کہنا ہے کہ اس کا ایک اور مریض بھی تائیوان میں 3 ہفتے پہلے ریلیز ہونے والی گیم کی وجہ سے بینائی کی مشکلات کا شکار ہے۔ڈاکٹر نے یہ بھی بتایا کہ جب سے پوکیمون گو گیم لانچ ہوئی ہے اس کے مریضوں کی تعداد میں 20 فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔
ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ صرف پوکیمون گو ہی نہیں کسی بھی چیز کو ہر وقت دیکھتے رہنا بینائی کو متاثر کرتا ہے۔

(جاری ہے)

اگر بینائی پہلے ہی متاثر ہوتو مشکلات اور بھی بڑھ جاتی ہیں۔
تائیوان میں پوکیمون گو صرف لوگوں کی بینائی ہی متاثر نہیں کر رہی بلکہ ٹریفک کے مسائل بھی پیدا کر رہی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ جب سے گیم لانچ ہوئی ہے انہیں سڑکوں پر زیادہ تعداد میں ٹریفک اہلکار کھڑے کرنے پڑ رہے ہیں۔ لوگ ڈرائیونگ کرتے ہوئے بھی پوکیمون پکڑنے سے باز نہیں آتے۔

حکام کا کہنا ہے کہ پوکیمون لانچ ہونے کے دو دن کے دوران انہوں نے 349 ایسے افراد کے چالان کیے جو گیم کھیلتے ہوئے ڈرائیو کر رہے تھے۔
ایک حالیہ سروے کےمطابق تائیوان میں ہر 3 میں سے ایک شخص پوکیمون گو کھیلتا ہے اور یہ 79 لاکھ افراد ہرروز اوسط 114 منٹ گیم کھیلنے پر خرچ کرتے ہیں۔پوکیمون گیم کھیلنا اگر چہ پیدل چلنے کی وجہ سے ٹانگوں کے لیے بہتر ہے مگر یہ آنکھوں کے لیے زیادہ نقصان دہ ہے۔

متعلقہ عنوان :