Live Updates

وفاقی و صوبائی حکومتوں اور ان کے اداروں کی جانب سے پی پی 7میں ضمنی انتخابات سے قبل بڑے پیمانے پر دھاندلی کی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، الیکشن کمیشن سے پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر فوج کی تعیناتی اور اس حلقے میں انتخابات کروانے کیلئے این اے 52,53کی بجائے باہر سے انتخابی عملہ متعین کئے جائیں، آئی جی پنجاب کے ذریعے تحریک انصاف کے کارکنان کے خلاف جھوٹے پرچے رکوانے اور محکمہ سوئی گیس اور واپڈا کی جانب سے حلقے میں کیے جانے والے نمائشی سرویز پر فوری پابندی لگائی جائے ، تحریک انصاف کے سینئررہنما اور رکن قومی اسمبلی غلام سرور خان کامطالبہ

بدھ 31 اگست 2016 21:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 اگست ۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے سینئررہنما اور رکن قومی اسمبلی غلام سرور خان نے وفاقی و صوبائی حکومتوں اور ان کے اداروں کی جانب سے پی پی 7میں ضمنی انتخابات سے قبل بڑے پیمانے پر دھاندلی کی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر فوج کی تعیناتی اور اس حلقے میں انتخابات کروانے کیلئے NA-52,53کی بجائے باہر سے انتخابی عملہ متعین کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس کے ساتھ انہوں نے آئی جی پنجاب کے ذریعے تحریک انصاف کے کارکنان کے خلاف جھوٹے پرچے رکوانے اور محکمہ سوئی گیس اور واپڈا کی جانب سے حلقے میں کیے جانے والے نمائشی سرویز پر فوری پابندی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نواز کی وفاق اور صوبہ پنجاب میں حکومتیں تحریک انصاف کی مقبولیت اور عوام میں پذیرائی سے انتہائی خوفزدہ ہیں اور پریشانی کے عالم میں قانون و اخلاق کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان تحریک انصاف نون لیگی ہتھکنڈوں کا ہمیشہ کی طرح پی پی 7میں بھی ڈٹ کر مقابلہ کرے گی اور 2013میں انتخابات پر ڈالے جانے والے ڈاکے جیسی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ پی پی 7تحریک انصاف کا گڑھ ہے ۔ضمی انتخابات میں حکمرانوں کو شکست خوردگی پر مجبور کر دینگے۔ الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داریوں کا احساس کرے اور صاف شفاف اور غیر جانبدارانہ انداز میں ضمنی انتخاب کا انعقاد یقینی بنائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی پی 7سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عمار صدیق خان اور دیگر کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس سے اپنے خطاب میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت پولیس کے ذریعے تحریک انصاف کے کارکنان اور ووٹرز کو ہراساں کر رہی ہے اور جھوٹی ایف آئی آرز کے ذریعے انہیں انتخابی مہم چلانے سے روکا جا رہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی نون لیگی حکومتی غنڈہ گردی کا مردانہ وار مقابلہ کرے گی اور ٹیکسلا اور راولپنڈی کے عوام کے ساتھ مل کر حکمران جماعت کو زخم چاٹنے پر مجبور کرے گی۔ ان کے مطابق صوبائی اور وفاقی حکومت کے ذیلی اداروں کی جانب سے حکمران جماعت کے حق میں عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنے کیلئے گیس اور بجلی کے کنکشنز کی فراہمی کیلئے نمائشی سروے انتہائی قابلِ مذمت ہے۔

مسلم لیگ نواز نے کبھی بھی جمہوری اور آئینی تقاضوں کے مطابق انتخابات میں حصہ لینے کی کوشش نہیں کی بلکہ ہمیشہ سے ریاستی وسائل اور حکومتی اداروں کے بل بوتے پر مینڈیٹ چرانے کی کوشش کی ہے۔ ایک مرتبہ پھر پولیس کو سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے استعمال کیا جارہا ہے جس کے حوالے سے اطلاعات اخبارات و جرائد کی زینت بن رہی ہے۔ ہم صوبائی اور وفاقی حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ روایتی ہتھکنڈوں سے گریز کریں اور انتخابات کو آلودہ کرنے سے باز رہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن اپنے آئینی اور قانونی فرائض کا احساس کرے اور نون لیگ کی جانب سے پری پول دھاندلی کا سدباب یقینی بنائے۔ اپنی گفتگو کے دوران انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ پی پی7میں آزادانہ، غیر جانبدرانہ اور شفاف الیکشن یقینی بنانے کیلئے الیکشن کمیشن پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر فوج کی تعیناتی یقینی بنائے۔

اس کے ساتھ اس حلقے میں انتخابات کروانے کیلئے انتخابی عملہ NA-52,53کی حدود کے باہر واقع تحصیلوں سے طلب کیا جائے تاکہ انتخابات میں حکومتی مداخلت کے امکانات کو کم از کم بنایا جا سکے۔ اپنی گفتگو کے دوران انہوں نے آئی جی پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ حکومتی جماعت کے مفادات کی نگرانی کی بجائے راولپنڈی اور گردو نواح میں جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح پر قابو پائیں اور راولپنڈی پولیس کو نون لیگ کے اثرو رسوخ سے آزاد کروانے کیلئے موثر اقدامات اٹھائیں۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات