مجھے سیاسی و فرقہ وارانہ انتقام کا نشانہ بنایا گیا ، عدلیہ نے انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے،حامد سعید کاظمی

جمعرات 1 ستمبر 2016 20:48

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم ستمبر ۔2016ء) سابق وفاقی وزیر صاحبزادہ سیّد حامد سعید کاظمی نے اڈیالہ جیل سے میڈیا کو جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ مجھے سیاسی و فرقہ وارانہ انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ میرے مقدمے میں عدلیہ نے انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے۔میں ناکردہ گناہ کی سزا بھگت رہا ہوں۔ میرا دامن صاف اور ضمیر مطمئن ہے۔

عدلیہ میرے مقدمے کا فیصلہ میرٹ پر کرے۔ میں سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی انا کا اسیر ہوں۔ بہت جلد میری بے گناہی پوری طرح آشکار ہو جائے گی۔ مجھے سازش کے تحت پھنسا کر میرے خاندانی وقار کو مجروح کرنے کا منصوبہ بنایا گیا۔ اس منصوبہ کی جڑیں دور تک پھیلی ہو ئی ہیں۔ وقت آنے پر میں اس سازش کے تمام کرداروں کو بے نقاب کروں گا۔

(جاری ہے)

چھ سال کی تحقیق و تفتیش میں مجھ پر ایک روپے کی کرپشن ثابت نہیں ہو ئی ۔

مجھے سنائی گئی سزا کا کو ئی جواز نہیں ہے۔ مجھے ثبوتوں نہیں مفروضوں کی بنیاد پر سزا سناکر انصاف کا قتل کیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود مجھے عدلیہ پرپورا اعتماد ہے۔ صاحبزادہ حامد سعید کاظمی نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان مجھے انصاف فراہم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ میں نے ملک کو انتشا ر سے بچانے کیلئے اپنے مریدوں کو سڑکوں پر آنے کی اجازت نہیں دی۔

ڈائریکٹر ایف آئی اے عدالت میں میرے خلاف کرپشن کا ثبوت نہ ملنے کا بیان جمع کرواچکے ہیں۔ مجھے قتل کے الزام میں پھنسایا جاتا تو اتنی اذیت نہ ہوتی جتنی کرپشن کے الزام میں ہو رہی ہے۔ غیر منصفانہ سزا سناکر میرے آباؤ اجداد کی کمائی ہوئی عزت داؤ پر لگائی گئی ہے۔ میرے ساتھ ظلم و ناانصافی کرنے والے قدرت کے انتقام کا نشانہ ضرور بنیں گے۔ عدالتی فیصلے میں تسلیم کیا گیا ہے کہ میرے خلاف کرپشن کا کو ئی ثبوت نہیں ملا لیکن اس کے باوجود مجھے سزا سنانا سمجھ سے بالاتر ہے ۔ مجھے جرم ِبے گناہی کی سزا دی گئی ہے

متعلقہ عنوان :