22اگست کی صورتحال کے بعد کسی کے منہ میں پانی آگیا تھا،فاروق ستار

ہماری تربیت اور تحریک پاکستان بنانے والوں کی ہے، کراچی کا استحکام اور ہمارا اتحاد و یکجہتی کے راستے میں بھی کسی کو نہیں آنے دیں ،سربراہ ایم کیو ایم پاکستان

جمعرات 1 ستمبر 2016 23:09

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم ستمبر ۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاہے کہ 22اگست کو جو صورتحال رونما ہوئی تھی اس کے بعد کسی کے منہ میں پانی آگیا تھا ، رال ٹپک گئی تھی لیکن ہماری تربیت اور تحریک بھی پاکستان بنانے والوں کی ہے ،جب ہم نے پاکستان کے قیام میں کسی رکاوٹ کو سامنے نہیں آنے دیا تو کراچی کا استحکام اور ہمارا اتحاد و یکجہتی جو پاکستان کے استحکام سے جڑا ہے ہم اس اتحاد اوریکجہتی کے راستے میں بھی کسی کو نہیں آنے دیں گے اور کسی کو بھی شر اور انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے اور اتحاد سے اس شہر کے امن و استحکام کو مضبوط کریں گے اور پاکستان کے استحکام بھی ضمانت دیں گے ۔

ان خیالات کااظہارا نہوں نے جمعرات کو پیر الہی بخش کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کمیونٹی سینٹر ایم کیوایم پاکستان کے پہلے باضابطہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ایم کیوایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان، اراکین کمیٹی کے دیگر اراکین ،حق پرست ڈپٹی میئر ارشد وہرا ، منتخب بلدیاتی نمائندے ، سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن ، سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد سمیت حق پرست سینیٹرز ، اراکین قومی وصوبائی اسمبلی کے علاوہ ایم کیوایم کے ذمہ داران و کارکنان نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی ۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کتنے ہی صبر آزما جدوجہد سے پُر راستے ہمارے سامنے آئیں ، ہمارے پاس دو چوائسز تھی یا تو ہم بکھر جائیں یا ہم نکھر جائیں اور ہرآزمائش اور صبرآزما جدوجہد کے بعد الحمد اللہ متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنان پہلے سے زیادہ نکھرے ، مضبوط اور مستحکم ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ 24اگست کو بافضل تعالیٰ ہمارا میئر ، ڈپٹی میئر بھی منتخب ہوئے اور شہر کے تین اضلاع میں ہمارے چیئرمین ، وائس چیئرمین بھی منتخب ہوئے ، تمام اضلاع میں میئر ، ڈپٹی میئر کے انتخابات میں یوسی چیئرمین ، وائس چیئرمین ، ہمارے مخصوص نشستوں پر جو امیدواران ہیں ان کا ایک ووٹ بھی ادھر سے ادھر نہیں ہوا ہے اور ضلع غربی جسے ہم سے چھیننے کی کوشش کی گئی تھی لیکن آج الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اس کا فیصلہ بھی ہمارے حق میں دیا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ میڈیا ٹرائل ، چھاپے و گرفتاریوں ، الزامات اور مشکل ترین حالات میں بھی سندھ کے شہری علاقوں اور باالخصوص کراچی کے عوام نے تمام ناموافق حالات کے باوجود معجزہ کردکھایا ہے ، کتنے ہی مشکل حالات اور میڈیا ٹرائل ہوں اگر ووٹ بیلٹ سے نکلتا ہے تو صرف اور صرف پتنگ کا ہوتا ہے اور ایم کیوایم کی بنیادی پالیسی اور نصب العین ایم کیوایم کا پرچم ہے کہ ایم کیوایم کا منشور پاکستان کی سلامتی اور وحدت کے ساتھ ہے بافضل تعالیٰ اسی پرچم اور نشان کو لوگ ووٹ دے رہے ہیں ، انشاء اللہ تعالیٰ آئندہ بھی اسی پتنگ کو ووٹ ڈلیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ بنیادی پالیسیوں پر پاکستان کے پرچم کے ساتھ ایم کیوایم کے اسی پرچم کو ووٹ ملیں گے یہ ہمارا عزم او راستقلال ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 22اگست کو بہت سارے لوگوں نے ہمار اجھوٹا کھانے کی کوشش کی ہم نہ اپنی مرضی سے کسی کو کھانے دیں گے نہ اپنے جھوٹے پر پانی پھیرنے دیں گے ۔انہوں نے کہاکہ ہمارا 23اگست کو اقدام امن وکوقائم رکھنے اور دیرپا کرنے کیلئے کیا تھا اس کے باوجود ہمارے دفاتر توڑے جارہے ہیں ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ غیر قانونی دفاتر ہیں تو شہر کے ڈپٹی میئر ارشدوہرا بھی یہاں بیٹھے ہیں میں ان سے کہتا ہوں کہ ایم کیوایم کے جو دفاتر غیر قانونی زمین پر ہیں اس کے خلاف مہم چلائی جائے اور تمام غیرقانونی دفاتر توڑے جائیں وہ ایم کیوایم کے ہوں ، پی پی پی ، مسلم لیگ ن ، پی ٹی آئی ، جماعت اسلامی کے ہوں انہیں بھی مسمار کردیں ۔

انہوں نے کاکہ ہمارے ہمارے چیئرمین ، عوامی نمائندگان کے دفاتر میں لائبریریاں ہوں گی ، کمپیوٹر سے آگاہی دی جائیں گی ، کتابیں اور علم فراہم کرنے کی مدد کے فلاحی مراکز قائم کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے پاکستان مرضی سے بنایا تھا اور پاکستان کی محبت بھی ہمارے دل میں ہماری مرضی اور رضا سے ہے ۔انہوں نے کہاکہ 20لاکھ جانوں کا نذرانہ پاکستان بناتے وقت دیاتھا ، 7لاکھ جانوں کا نذرانہ مشرقی پاکستان بچانے کیلئے ہم نے اور ہمارے آباؤ اجداد نے دیا تھا ، آج بھی ستر فیصد محاصل ریونیو پاکستان بنانے والوں اور ان کی الادوں کے پاس سے جاتاہے اس کے باوجود ہم سے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ مانگا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے آئین میں نیا عمران معاہدہ کرتے ہیں ، ہم ہر اکائی کو برابر کا پاکستانی سمجھتے ہیں ، تین سالوں سے آپریشن ہورہا ہے، 70برس سے جو ظلم اورناانصافی ہوئی ہے اس کا بھی ازالہ کرنا ہوگا ، اس ملک میں انصاف کرنا ہوگا اور ظلم و زیادتیوں کو بند کرنا ہوگا ، دفاتر مسمار کرنا چھوٹی بات ہے یہ معاملہ ہمارے ہاتھ میں چھوڑیں یہ دفاتر بھی ہم خود ختم کردیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ نوکریوں ، ملازمتوں کی بات کی جائے تو بلدیہ اور واٹر بورڈ ایسے ادارے جہاں ایم کیوایم کے کارکنان نشانے اورزد پر رہے ہیں تو پھر پولیس کے شعبے ، کسٹم اور دیگر شعبوں میں بھی شہر کراچی کے عوام کو ان کا حصہ دیاجانا چاہئے ، ہمیں بھی برابر کا فرزند زمین سمجھنا چاہئے ،سیاسی ، سماجی ، معاشی اور شہری انصاف دینا ہوگا ، مردم شمار ی کراکر ایمانداری سے آبادی کو بھی ظاہرکرنا ہوگا ، کراچی میں کم از کم چالیس سیٹیں قومی اسمبلی کی ہونی چاہئے ۔

صوبائی اسمبلی کی 42 سیٹیں ہیں تو کم از کم کراچی کی صوبائی اسمبلی کی سیٹیں 84ہونا چاہئیں ۔ انہوں نے کہاکہ اب کام کا وقت ہے ، کمر بستہ ہوکر لوگوں کی خدمت کیلئے میدان عمل میں آنے کا وقت ہے ، یہ انشاء اللہ تعالیٰ ہمارا عزم ہے کہ اس بے اختیار اور بے وسیلہ نظام میں بھی انشاء اللہ تعالیٰ عوام کے بنیادی مسائل کو حل کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ زیادہ وسائل صفائی پر خرچ کریں گے اور صفائی کے عملے کو اضافی پیسے دیں گے اور کراچی کو تین ماہ میں ایشیاء کا صاف ترین شہر بنائیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ کوٹا سسٹم پر اب بات ہورہی ہے کاش یہ تین سال پہلے ہوتی زیادہ متاثر کن ہوتی ، یہ تین سال پہلے بات ہورہی تھی اپیکس کمیٹی میں تو تین سال میں ہمیں اس کے مطابق بھی کوٹا نہیں ملا ہے ۔ اب اگر اس کوٹے پر بھی عمل ہورہا ہے تو یہ نوکریاں بھی غیر قانونی ہیں کیونکہ 2013ء کے بعد کوٹا سسٹم آئین میں ہے ہی نہیں ۔ 2لاکھ نوکریوں میں سے ہمیں کتنی ملیں اس کا بھی جائزہ وزیراعظم کو لیناچاہئے اور اس احساس محرومی کو ختم کرنا چاہئے ۔

انہوں نے کہاکہ 60فائیو ایم جی بی کا منصوبہ بنکوں سے قرضے لیکر اور کراچی کے شہریوں سے چندہ لیکر بلدیہ کا ایسکرو اکاؤنٹ بنائیں گے اور 6ارب روپے وسائل پیدا کرکے یہ منصوبہ ایک سال میں ہم مکمل کریں گے ،جاپان کی مدد سے سرکلر ٹرین کے منصوبے کوچلائیں گے ،بیروزگاری کے مسئلہ کے لئے گھریلو صنعت کے زونز کو متحرک کریں گے ۔ انہوں نے بلدیاتی نمائندگان کو ہدایت دی کہ وہ ہنگامی طور پرصفائی ، اسٹریٹ لائنٹس ، نکاسی آب، کچرے ، گلیوں اور روڈ کی مرمت پر توجہ دیں ،پسند نہ پسند کی بنیاد پرکام نہیں کریں ، واٹر بورڈ وال مینوں کی اجارہ داری کو ختم کریں، ، اگلا مرحلہ وسائل اور اختیار حاصل کرنا ہے ، حکومت اور عدالتوں اور پھر عوام کی عدالت میں جانا ہے ۔

کرپشن سے ہر صورت میں ایم کیوایم کے بلدیاتی سیٹ اپ کو پاک رکھیں ، ہم ڈسٹرکٹ اور یوسی سطح پر کمیٹی بنائیں گے تاکہ ارکان قومی وصوبائی اسمبلی کے جو فنڈ ز آئیں گے وہ بلدیاتی نمائندوں کے تعاون سے خرچ کریں گے ۔ انہوں نے واضح کی اکہ گرفتاریوں اور گمشدگی کے مسائل پر ہماری توجہ ہے ، ہماری بہنیں گرفتار ہوئیں ان کی رہائی کیلئے وزیراعظم ،و زیراعلیٰ نے کہا لیکن رہائی نہیں ہوئی ہے ، نائن زیرو پر سیل لگی ہے ہم یہ چاہتے ہیں کہ اس عارضی دفتر سے بہت جلد نائن زیرو اور خورشید میموریل ہال پر جاکر ہم عوام کی خدمت کا سلسلہ شروع کریں ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ پی ایس 127کے انتخابات میں ایم کیوایم بھر پور طریقے سے حصہ لے گی اور انشاء اللہ تعالیٰ کامیابی حاصل کرے گی ۔