حکومت اور ان کے ادارے بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں،اصغر خان اچکزئی

سنتوش کمار کی قاتلوں کی عدم گرفتاری اور سول ہسپتال چمن کے ایم ایس کے بیٹے کی عدم بازیابی سوالیہ نشان ہے ،صوبائی صدر اے این پی

پیر 5 ستمبر 2016 23:11

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔5 ستمبر ۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے کہ حکومت اور ان کے ادارے بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں سنتوش کمار کی قاتلوں کی عدم گرفتاری اور سول ہسپتال چمن کے ایم ایس کے بیٹے کے عدم بازیابی سوالیہ نشان ہے اگر حکومت نے سنتوش کمار کی قاتلوں اور سول ہسپتال ایم ایس کے بیٹے کو فوری طور پر بازیاب نہیں کرایا تو عوامی نیشنل پارٹی بھر پور احتجاج کریگی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز چمن میں قتل ہونیوالے ہندو تاجر سنتوش کمار کے لواحقین سے پارٹی وفد کے ہمراہ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اس موقع پر پارٹی وفد نے گل باران افغان ، گل اچکزئی، داد پیژ واک، عبدالرزاق مشر، چیئرمین نواب خان ، داؤد خان اچکزئی، حاجی نعمت اللہ، ملا عبدالولی اور عمران خان سمیت دیگر بھی موجود تھے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے اگر حکومت اور ان کے ادارے دہشت گردی کے واقعات اغواء برائے تاوان ، ٹارگٹ کلنگ سمیت دیگر واقعات نہیں روک سکتے تو پھر عوام کی تحفظ کون کریگا آئے روز اغواء برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ کے واقعات رونما ہو تے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے اب تک سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا اور ایسا لگ رہا ہے کہ حکومت جان بوجھ کر ایسے حالات کو پیدا کر رہے ہیں تاکہ وہ اپنے مفادات کو توقیت دے سکے انہوں نے کہا ہے کہ سنتوش کمار کی قاتلوں کی عدم گرفتاری اور سول ہسپتال چمن کے ایم ایس ڈاکٹر اختر کے بیٹے اسفند یار خان کی عدم بازیابی حکومت اور انتظامیہ کیلئے ایک چلنج ہے قلعہ عبداللہ اور چمن دہشت گردوں ، اغواء کاروں کے رحم وکرم پر ہے اور اب تک جتنے بھی واقعات رونما ہوئے ہیں ان واقعات میں ملوث عناصر کو اب تک گرفتار نہیں کیا گیا انہوں نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے سنتوش کمار کی قاتلوں اور اسفند یار خان کی عدم بازیابی کیلئے اقدامات نہ اٹھائے گئے تو سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہو گا