شکار پور میں خودکش حملہ کرنے والے دہشتگردافغانستان سے آئے ،وہیں سے تربیت حاصل کی ، حملے میں ملوث دہشتگرد کی کیمپ میں ایک ماہ تک تربیت ہوتی رہی ، چار تربیت یافتہ خود کش حملہ آور افغانستان میں موجود ہیں،بلوچستان کے علاقے وڈھ میں دہشتگردوں کا نیٹ ورک موجود ہے ، دہشتگردوں نے 8.28 منٹ پر حملہ کرنے کی کوشش کی ، دہشتگرد آپس میں دیگر ساتھیوں سے بھی رابطے میں تھے،شکارپور میں عید کے روز ہونیوالے خود کش حملے کے حوالے سے حساس اداروں کی رپورٹ

خود کش حملے کی تفتیش جاری ہے ، پولیس سمیت تمام ادارے بھرپور تعاون کر رہے ہیں ، آئی جی سندھ

جمعرات 15 ستمبر 2016 23:11

شکار پور میں خودکش حملہ کرنے والے دہشتگردافغانستان سے آئے ،وہیں سے ..

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15ستمبر ۔2016ء ) شکار پور میں عید کے روز ہونے والے خود کش حملے کے حوالے سے رپورٹ سامنے آگئی ہے جس کے تحت اندرون سندھ فرقہ وارانہ دہشتگردی کے تانے بانے افغانستان و بلوچستان سے مل رہے ہیں ، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردوں نے 8.28 منٹ پر حملہ کرنے کی کوشش کی ، دہشتگرد آپس میں دیگر ساتھیوں سے بھی رابطے میں تھے ، بلوچستان کے علاقے وڈھ میں دہشتگردوں کا نیٹ ورک موجود ہے ۔

تفصیلات کے مطابق شکار پور حملے کے حوالے سے ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں انکشاف ہوا ہے کہ شکار پور میں عید گاہ پر حملہ کرنے والے دہشتگردوں کو عبداللہ نامی آدمی افغانستان سے لایا تھا ۔ حملے میں ملوث دہشتگرد کی کیمپ میں ایک ماہ تک تربیت ہوتی رہی جب کہ پکڑے گئے حملہ آور عثمان نے ننگر ہار میں تربیت حاصل کی ۔

(جاری ہے)

چار تربیت یافتہ خود کش حملہ آور افغانستان میں موجود ہیں۔

حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق شکار پور حملے سے قبل دہشتگردوں کی آخری میٹنگ وڈھ میں ہوئی ۔ 12 ستمبر کو چار افراد نے وڈھ سے شکار پور کا سفر شروع کیا ۔ یہ سفر ونگو کی پہاڑیوں کے ذریعے سندھ بلوچستان سرحد پر کیا گیا ۔ رات کے وقت قیام بھی کیا گیا 13 ستمبر کی صبح پانچ بجے دوبارہ سفر شروع کیا شکار پور پہنچنے کے بعد دہشتگردوں نے کے کے روڈ پر ایک ہوٹل پر چائے پی۔

دونوں خود کش حملہ آور صبح 8 بج کر 18 منٹ پر دہشتگردی کے لئے روانہ ہوئے ۔ رپورٹ کے مطابق دہشتگرد آپس میں دیگر ساتھیوں سے بھی رابطے میں تھے ۔ انہوں نے 8 بج کر 28 منٹ پر حملہ کرنے کی کوشش کی ۔ رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے علاقے وڈھ میں دہشتگردوں کا نیٹ ورک موجود ہے ۔ ادھر آئی سندھ اے ڈی خواجہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ شکار پور خود کش حملے کی تفتیش جاری ہے جس میں پولیس سمیت تمام ادارے بھرپور تعاون کر رہے ہیں ۔ سندھ پولیس کے جوانوں نے بہادری سے بڑے دہشتگرد حملے کو روکا ۔…(م د )