پاناما ایشو پر فی الوقت سپریم کورٹ جانے کا کوئی ارادہ نہیں، پیپلزپارٹی پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کرتی ہے ٗخورشید شاہ

سب کچھ قانونی ہے تو حکومت کو دستاویزی ثبوت پیش کرنے چاہئیں ٗ پارلیمنٹ سے قطعی ناامید نہیں ٗ میڈیا سے گفتگو ٹیکس دے کر بیرون ملک آف شور کمپنیاں بنانے والے ہماری نظر میں مجرم نہیں ٗچیئر مین ایف بی آر میری سنی نہیں جارہی تو کمیٹی میں بیٹھنے کا فائدہ کیا ٗ شیخ رشید نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا

منگل 20 ستمبر 2016 23:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20ستمبر ۔2016ء) پیپلز پارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہاہے کہ پاناما ایشو پر فی الوقت سپریم کورٹ جانے کا کوئی ارادہ نہیں، پیپلزپارٹی پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کرتی ہے۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر پارلیمنٹ میں بل بھی اسی لیے پیش کیا ہے، حکومت چاہے تو پاناما ایشو ایک گھنٹے میں حل ہو سکتا ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ سب کچھ قانونی ہے تو حکومت کو دستاویزی ثبوت پیش کرنے چاہئیں، ہم پارلیمنٹ سے قطعی نا امید نہیں ہیں، اگر پاناما ایشو پارلیمنٹ میں حل نہ ہوا تو پھر دیگر آپشنز پر سوچیں گے۔دوسری جانب پاناما پیپرز کے معاملے پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کااجلاس ہوا، اس موقع پر چیئرمین ایف بی آر نثار محمد کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے اب تک 221 لوگوں کو نوٹس جاری کئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نوٹسز کے جوابات کا انتظار کررہے ہیں،ٹیکس دے کر بیرون ملک آف شور کمپنیاں بنانے والے ہماری نظر میں مجرم نہیں۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس کا عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے بائیکاٹ کردیا۔ان کا کہنا ہے کہ میری سنی نہیں جارہی تو کمیٹی میں بیٹھنے کا فائدہ کیا۔شیخ رشید نے کہا کہ اجلاس حکومت نے بیوروکریٹس سے پلان کرکے کیا، چیئرمین کمیٹی سیکریٹری قانون کے بیان کے خلاف رولنگ دیں، دوسری صورت میں چیئرمین اجلاس ختم اورممبران ٹی اے ڈی اے واپس کریں،اجلاس میں حکومتی ارکان نے اعتراف جرم کرلیا۔

اس بات پر حکومتی رکن میاں منان نے کہا کہ تم کون ہوتے ہو ہمیں مجرم کہنے والے، پہلے خود کو دیکھو۔شیخ رشید نے اس حوالے سے کہا کہ میں نے میاں منان کے رویے کے خلاف کمیٹی اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے۔