وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی ڈگری جعلی ہے قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں انکشا ف

پی اے سی کی وائس چانسلر کے خلاف کارروائی اور ان کیخلاف ایف آئی آر درج کرانے کی ہدایت قوام متحدہ کے ملالہ فنڈ کیلئے 2 کروڑ 60 لاکھ روپے وزارت خارجہ کو دیئے گئے کمیٹی میں بریفنگ

بدھ 21 ستمبر 2016 23:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21ستمبر ۔2016ء) قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں انکشاف ہوا ہے کہ وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی ڈگری جعلی ہے۔ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو چیئرمین سید خورشید احمد شاہ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے اراکین رشید گوڈیل، میاں عبدالمنان، شیخ رشید احمد، شیخ روحیل اصغر، شفقت محمود، وفاقی سیکرٹری تعلیم و تربیت، آڈیٹر جنرل سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کے دوران چیئرمین سید خورشید احمد شاہ نے پی اے سی کے اجلاس کی موبائل فوٹیج بنانے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ہمارے اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے۔ اجلاس میں وزارت تعلیم و تربیت کے آڈٹ اعتراضات 13۔2012ء پر غور کیا گیا۔ آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزارت تعلیم نے مختلف منصوبوں کیلئے 17 کروڑ 80 لاکھ روپے جاری ہونے کے باوجود خرچ نہیں کئے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری تعلیم و تربیت نے کمیٹی کو بتایا کہ نیشنل انٹرنشپ پروگرام کیلئے 11 کروڑ روپے ملے لیکن انٹرنیز میں تقسیم نہ ہو سکے۔ انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے ملالہ فنڈ کیلئے 2 کروڑ 60 لاکھ روپے وزارت خارجہ کو دیئے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈھاکہ کیلئے ایک کروڑ 50 لاکھ روپے بھی وزارت خارجہ کو دیئے گئے۔ اجلاس کے دوران بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز کے 39 افسران و ملازمین کی غیر قانونی ترقی کا انکشاف ہوا۔

آڈٹ حکام نے موقف اختیار کیا کہ کنٹریکٹ پر کام کرنے والوں نے پراجیکٹ ملازمین کو اگلے گریڈز میں ترقی دی۔ سیکرٹری تعلیم نے بتایا کہ معاملہ کے ذمہ دار سابق ڈی جی بیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکولز بریگیڈئیر سراج تھے۔ انکوائری میں سابق چیئرمین ایجوکیشن فاؤنڈیشن، سابق ایم ڈی اور پراجیکٹ ڈائریکٹر بھی ملوث پائے گئے۔ چیئرمین پی اے سی نے معاملہ ایف آئی اے کے سپرد کرتے ہوئے تین ماہ میں رپورٹ طلب کر لی۔

اجلاس کے دوران انکشاف ہوا کہ وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی پی ایچ ڈی کی ڈگری جعلی ہے۔ سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے بتایا کہ ایچ ای سی کی جعلسازی جانچنے والی کمیٹی نے وائس چانسلر کی ڈگری کی تحقیقات کی جس پر یہ ڈگری جعلی نکلی۔ پی اے سی نے وائس چانسلر کے خلاف کارروائی اور ان کیخلاف ایف آئی آر درج کرانے کی ہدایت کی۔ سیکرٹری ایچ ای سی نے بتایا کہ وائس چانسلر اردو یونیورسٹی کی پی ایچ ڈی ڈگری کراچی یونیورسٹی کی ہے۔

ہم نے انکوائری رپورٹ سے کراچی یونیورسٹی انتظامیہ کو آگاہ کر دیا ہے۔ وائس چانسلر اردو یونیورسٹی کی ڈگری منسوخ کرنا کراچی یونیورسٹی کا کام ہے۔ اجلاس کے دوران چیئرمین پی اے سی خورشید شاہ نے اجلاس کی ویڈیو فوٹیج بنانے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ منگل کو اجلاس کی فوٹیج بنا کر ہمارے اعتماد کو مجروع کیاگیا، فوٹیج بنا کر بہت زیادتی کی گئی، میڈیا گروپس نے نمبر لے جانے کی کوشش کی۔ آئندہ اگر کسی نے اجلاس کی فوٹیج بنائی تو اس میڈیا گروپ کی کمیٹی اجلاس میں شرکت پر پابندی عائد کر دیں گے۔