وزیراعلیٰ بلوچستا ن کی زیرصدارت مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (ق) کے صوبائی پارلیمانی گروپوں کا مشترکہ اجلاس

پاک افواج کی صلاحیتوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار اقوام متحدہ میں و زیراعظم محمد نواز شریف کے خطاب کو خراج تحسین پیش ،کشمیر ی عوام پر بھارتی مظالم اور بزدلانہ کاروائیوں، بلوچستان میں بھارتی مداخلت اور دھمکیوں کی شدید مذمت سانحہ 8اگست کے شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی

جمعہ 23 ستمبر 2016 23:26

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23ستمبر ۔2016ء) مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا ء اللہ خان زہری کی زیرصدارت مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (ق) کے صوبائی پارلیمانی گروپوں کے مشترکہ اجلاس میں پاک افواج کی صلاحیتوں پر بھرپور اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہماری بہادر افواج بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں اور پوری قوم اپنی افواج کے شانہ بشانہ بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا سامنا کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

جمعہ کے روز پانچ گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے اجلاس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے وزیراعظم محمد نواز شریف کے خطاب کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کشمیر کے مسئلہ پر دوٹوک اور واضح موقف پیش کیا اور انہوں نے بھارت کے مکروہ عزائم کو دنیا کے سامنے جس جرأت کے ساتھ پیش کیا وہ پوری قوم کے لیے باعث فخر ہے، اجلاس میں کشمیر ی عوام پر بھارتی مظالم اور بزدلانہ کاروائیوں، بلوچستان میں بھارتی مداخلت اور دھمکیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ بھارت پاکستان کو اپنے روایتی ہتھکنڈوں سے مرعوب یا خوفزدہ نہیں کرسکتا، اجلاس میں سانحہ 8اگست کے شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیا گیا اور شہداء کے خاندانوں کی بحالی اور داد رسی کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے اعلان کردہ پیکج کی تائید اور حمایت کرتے ہوئے اسے سراہا گیا ۔

(جاری ہے)

پارلیمانی گروپ کے اراکین نے وزیراعظم محمد نواز شریف اور وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ اجلاس میں دھرنوں کی منفی سیاست کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے ملکی سالمیت اورترقی کے خلاف سازش قرار دیا گیا اور اس یقین کا اظہار کیا گیا کہ ملک کے باشعور عوام ایسی ہر سازش کو ناکام بنا دیں گے کیونکہ عوام اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ اس قسم کی سیاست وقت کے ضیا ع کے سوا کچھ نہیں اور مخالفین کو 2018 کے انتخابات کا اظہار کرنا چاہیے۔

اجلاس میں صوبے کی سیاسی صورتحال اور پارٹی کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اجلاس کے ایجنڈے میں شامل تمام نقاط پر تفصیلی غور و خوص کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ مسلم لیگ کو صوبہ بھر میں مزید متحرک اور فعال بنایا جائے گا اور کارکنوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرتے ہوئے انہیں ساتھ لے کر چلا جائے گا ، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے تمام اراکین کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے حلقوں میں ترقیاتی عمل کی نگرانی کریں اور ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنا کر عوام تک ان کے ثمرات پہنچائیں اور پارٹی کارکنوں سے قریبی رابطہ رکھتے ہوئے ان کے جائز مسائل کے حل کو یقینی بنائیں ، وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ سب کو ساتھ لے کر چلنے پر یقین رکھتے ہیں، پارلیمانی گروپ کے اراکین ان کے دست و بازو ہیں اور انہیں اپنے ساتھیوں پر مکمل اعتماد ہے، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ بلوچستان کی سب سے بڑی جماعت ہے اور آئندہ انتخابات میں بھی ہم اپنی کارکردگی کی بنیاد پر بھرپور اکثریت حاصل کریں گے۔

اجلاس میں شیخ جعفر خان مندوخیل، سردار محمد صالح بھوتانی، میر جان محمد جمالی، میر عاصم کرد گیلو، میر سرفراز احمد بگٹی، میر عبدالقدوس بزنجو، محترمہ راحت جمالی، سردار در محمد ناصر، میر اظہار حسین کھوسہ، میر غلام دستگیر بادینی، حاجی میر اکبر آسکانی، میر عامر رند، حاجی محمد خان لہڑی، سید رضا آغا، طاہر محمود خان، پرنس احمد علی ، ڈاکٹر رقیہ سعید ہاشمی اور کشور جتک نے شرکت کی جبکہ میر امان اللہ نوتیزئی علاقے کے دورے پر ہونے کی وجہ سے اجلاس میں شریک نہ ہو سکے۔ مسلم لیگ کے سینیٹر آغاز شہباز درانی نے اجلاس میں خصوصی طور شرکت کی جبکہ وزیراعلیٰ کے کوآرڈینیٹر اور پارٹی کے صوبائی ترجمان علاؤالدین کاکڑ بھی اجلاس میں شریک تھے۔