براہمداغ کی ’پناہ‘ کا حتمی فیصلہ بھارتی وزیراعظم کریں گے،وزارت داخلہ

ہفتہ 24 ستمبر 2016 11:35

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 ستمبر۔2016ء ) بھارتی وزارت داخلہ نے تصدیق کی کہ انہیں بلوچ علیحدگی پسند رہنما براہمداغ بگٹی کی انڈین شناختی کارڈ اور سفری دستاویز کے حوالے سے درخواست موصول ہوگئی جس کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق براہمداغ بگٹی کی درخواست وزارت خارجہ امور کی جانب سے وزارت داخلہ کو بھیجی گئی ۔

وزارت داخلہ کے ایک عہدے دار نے بتایا کہ اس حوالے سے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا جاسکتا تاہم براہمداغ بگٹی کی درخواست پر جلد از جلد کارروائی مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ شہریت حاصل کرنے سے قبل براہمداغ بگٹی کو متعدد تصدیقی مراحل سے گزرنا ہوگا اور اس حوالے سے حتمی فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی خود کریں گے۔ اخبار کے مطابق یہ صورتحال انتہائی پیچیدہ ہے اور وزارت داخلہ کے حکام سیاسی پناہ دینے کے عمل کا طریقہ کار کو چیک کرنے کے لیے 1959 کے ریکارڈز چھان رہے ہیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ ہندوستان نے آٓخری بار 1959 میں تبتی باشندوں کے روحانی پیشوا دلائی لامہ کی پناہ کی درخواست منظور کی تھی اور اس وقت وزیر اعظم جواہر لال نہرو تھے۔ اخبار کے مطابق براہمداغ بگٹی اس وقت سوئٹزرلینڈ میں ہیں جہاں سے وہ اپنی سیاسی سرگرمیاں چلا رہے ہیں جبکہ انہوں نے منگل 20 ستمبر کو جنیوا میں مستقل انڈین مشن کو پناہ کی درخواست جمع کرائی۔

رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے کسی مقامی قانون میں لفظ ’ ری فیوجی‘ کا ذکر نہیں اور نہ ہی اس نے اقوام متحدہ کے ری فیوجی کنونشن 1951 یا اس کے 1967 پروٹوکول پر دستخط کیے ہیں جس میں تارکین وطن کے حوالے سے میزبان ملک کے فرائض کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ ہندوستانی وزارت داخلہ کے عہدے دار نے بتایا کہ اگر براہمداغ بگٹی کی پناہ کی درخواست منظور ہوگئی تو انہیں طویل المعیاد ویزا جاری کیا جائے گا جس کی تجدید ہر سال کرنی ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ دوسری صورت یہ ہوسکتی ہے کہ انہیں رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ جاری کردیا جائے جس کی بناء پر وہ کہیں بھی سفر کرسکتے ہیں۔