پاناما لیکس کیس میں وزیر اعظم نواز شریف‘کیپٹن صفدر اور جہانگیر ترین نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کر دیا-الیکشن کمیشن کے سماعت کے حوالے سے اختیارات واضح نہیں ‘وکلاءکا موقف-چیف الیکشن کمشنر سردار رضا کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ کی وزیر اعظم نواز شریف ، کیپٹن صفدر ‘رہنما جہانگیر ترین اور دیگر کے خلاف درخواستوں پر سماعت الیکشن کمیشن نے نااہلی کے دائرریفررنس پر سماعت 10اکتوبرتک ملتوی کردی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 28 ستمبر 2016 15:08

پاناما لیکس کیس میں وزیر اعظم نواز شریف‘کیپٹن صفدر اور جہانگیر ترین ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 ستمبر۔2016ء) پاناما لیکس کیس میں پر وزیر اعظم نواز شریف اور پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کر دیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سردار رضا کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے وزیر اعظم نواز شریف ، پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین اور دیگر کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی ، کمیشن نے پہلے سماعت پی ٹی آئی کے سینٹر لیاقت ترکئی کے خلاف اے این پی کی درخواست پر دلائل سنے ، اے این پی رہنما بشری گوہر نے کمیشن کو بتایا کہ سینیٹر لیاقت ترکئی نے اپنے جواب میں نہیں کہا کہ انہوں نے اثاثے نہیں چھپائے، لیاقت ترکئی کے تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہئے، الیکشن کمیشن اپنے اختیارات کا استعمال نہیں کر رہا،اگر یہ صورت حال رہی تو لوگوں کا اداروں سے اعتماد اٹھ جائے گا۔

(جاری ہے)

اے این پی کے رہنما زاہد خان نے کہا کہ عمران خان کو کتنے نوٹس جاری کیے گیے الیکشن کمیشن نے کسی نوٹس پر کیا کارروائی کی ہے، صرف اور صرف نوٹس پر نوٹس جاری کر رہے ہیں۔ لیاقت ترکئی کے وکیل بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ میرے موکل نے کوئی چیز نہیں چھپائی ، چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ آپ کو جواب جمع کرانے کا کہا گیا تھا وہ کہاں ہے، وکیل کا کہنا تھا کہ انہوں نے دستاویزات جمع کرا دی ہیں ، الیکشن کمیشن نے سینیٹر لیاقت ترکئی کو تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی جبکہ بشری گوہر کو کہا کہ الیکشن کمیشن کو پہلے مطمئن کریں کہ تجویز کنندہ اور تائید کنندہ نے غلط کام کیا ،وزیراعظم نوازشریف کے داماد ریٹائرڈ کیپٹن صفدر کے خلاف درخواست پر سماعت پر وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ کیپٹن صفدر نے الیکشن کمیشن کے حکم کے باوجود تحریری جواب جمع نہیں کرایا، کیپٹن صفدر نے جواب جمع کرانے کی بجائے الیکشن کمیشن کے دائرہ سماعت کو چیلنج کیا ہے۔

کیپٹن صفدر کے وکیل سلمان اسلم بٹ نے کہا الیکشن کمیشن کے دائرہ سماعت کو پہلے طے کیا جانا چاہئے ، ایک بار الیکشن کمیشن کا دائرہ سماعت طے ہو جائے ہم جواب دائر کردیں گے۔ الیکشن کمیشن نے آئندہ سماعت پر کیپٹن صفدر کے وکیل سے جواب مانگ لیا۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ آئندہ سماعت پر پہلے تحریری جواب جمع کرایا جائے ، کیپٹن صفدر کی جانب سے کمیشن کے دائرہ سماعت سے متعلق دلائل بھی سننے کو تیار ہیں ، پاناما لیکس پر وزیر اعظم کے خلاف درخواست پر وکیل سلمان اسلم بٹ نے جواب جمع کرانے کے لیے ایک بار پھر وقت مانگ لیا اور موقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم نواز شریف کے بیرون ملک ہونے کے باعث جواب جمع نہیں کرایا جاسکا۔

وزیر اعظم کے دستخط ہونے کے بعد جواب جمع کرا دیا جائے گا ، باقی فریقین کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرا رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے موقف اختیار کیا کہ وہ الیکشن کمیشن کے دائرہ سماعت کو چیلنج کر رہے ہیں ، اس حوالے سے الیکشن کمیشن پہلے ہمارے اعتراضات کو سن لے، سپریم کورٹ کے 8 فیصلے موجود ہیں کہ متعلقہ فورمز استعمال کئے جانے چاہیں۔

پی پی کے وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے وکیل چاہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کو ڈکٹیٹ کیا جائے ، الیکشن کمیشن نے گزشتہ سماعت پر جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا ، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ فیصلہ کرنا ہمارا کام ہے ، پہلے بھی تاریخ دینے کے معاملے کو آپ نے اتنا اچھالا۔ الیکشن کمیشن میں جہانگیر ترین کے خلاف دائر درخواست کی سماعت پر جہانگیر ترین کے وکیل نے بھی الیکشن کمیشن کے دائرہ سماعت کو چیلنج کر دیا اور موقف اختیار کیا کہ انہوں نے درخواست پر جواب دائر کر دیا ہے مگر پہلے کیس قابل سماعت ہونے کا فیصلہ کیا جائے۔

پاکستان عوامی تحریک نے الیکشن کمیشن سے وزیراعظم نواز شریف کی اسمبلی رکنیت معطل کرنے کی استدعا کی جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کمیشن کیس کا فیصلہ کرنے سے پہلے ہی کیسے کسی کی رکنیت معطل کرسکتا ہے۔ کمیشن نے درخواست پر وزیراعظم کے وکیل سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کے خلاف پیپلز پارٹی، تحریک انصاف کی درخواستوں پر سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔