مستقبل میں روبوٹ انسانوں کے سب سے بڑے دشمن بن جائیں گے

Ameen Akbar امین اکبر اتوار 2 اکتوبر 2016 16:51

مستقبل میں روبوٹ انسانوں کے سب سے بڑے دشمن بن جائیں گے

برطانیہ میں کیے گئے ایک سروے سے پتا چلا ہے کہ شہریوں کی ایک بڑی تعداد روبوٹس کو انسانوں کے لیے بڑا خطرہ سمجھتے ہیں۔ستمبر میں 2000افراد سے کیے گئے اس سروے میں ایک تہائی سے زیادہ افراد کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت میں ترقی سے روبوٹ انسانو ں پر بتدریج قابو پا رہے ہیں۔40فیصد افراد کا خیال ہے کہ نام نہاد ہیومنائیڈ بتدریج انسانیت کو تباہ کر دیں گے۔


پروفیسر سٹیفن ہاکنگ اور سپیس ایکس پروگرام کے بانی ایلن مسک نے بھی اپنے اسی طرح کے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مصنوعی ذہانت کو انسانیت کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔
سروے میں شریک 7 میں سے 1شخص کا خیال ہے کہ اگلے 10 سالوں میں روز مرہ کی بنیاد پر انسانوں کا سامنا اپنے ہی جیسے روبوٹس ہوا کرے گا۔ دوتہائی کا کہنا ہے کہ یہ وقت 50سال کے بعد آئے گا۔

(جاری ہے)

روبوٹس کے عام ہونے کا سب سے زیادہ اثر ملازمتوں پر پڑے گا۔ روبوٹس بڑے پیمانے پر بیروگاری پھیلانے کا باعث بھی بنیں گے۔
یونیورسٹی آف شیفلڈ کے مصنوعی ذہانت اور روبوٹکس کے پروفیسر نوئل شارکے کا کہنا ہے کہ اگلے 20 سے 30 سالوں تک روبوٹس ہمارے بیچ میں گھوم رہے ہونگے مگر ہمیں معلوم ہی نہیں ہوگا کہ وہ ہمارے درمیان ہیں۔اُنکا کہنا تھا کہ اگر ہم روبوٹس کو موجودہ شکل میں اپنی مدد کے لیے استعمال کریں تو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا تاہم اگر ان کی شکل انسانوں کی طرح بنا دیں گے تو پھر وہ ہمیں بہت سے طریقوں سے دھوکہ دیں گے۔

متعلقہ عنوان :