بھا رتی کرکٹ بورڈ نے سپریم کورٹ کی سفارشات مسترد کردیں

پیر 3 اکتوبر 2016 17:05

بھا رتی کرکٹ بورڈ نے سپریم کورٹ کی سفارشات مسترد کردیں

ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔۔03 اکتوبر۔2016ء) انڈین کرکٹ بورڈ(بی سی سی آئی) نے انتظامی اصلاحات کیلئے دی جانے والی سپریم کورٹ کی سفارشات کو مسترد کردیا ہے جس کے باعث ملک کی اعلیٰ عدلیہ ان پر پابندیاں عائد کر سکتی ہے۔سیاستدانوں اور کاروباری شخصیات کی جانب سے چلائے جانے والے دنیا کے امیر ترین کرکٹ بورڈ کے نظام میں شفافیت کی کمی کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور بورڈ کے معاملات پر نظر رکھنے کیلئے لودھا کمیٹی کے نام سے بنائے تین رکنی پینل کی جانب سے دی گئی اکثر سفارشات کو جولائی میں سپریم کورٹ نے منظور کر لیا تھا۔

رپورٹ میں ہندوستان کے سابق چیف جسٹس اور ان کے دو ساتھیوں نے انڈین بورڈ میں بڑے آفیشلز کی عمر اور مدت ملازمت کی حد مقرر کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں لگاتار دو مرتبہ ایک ہی عہدے پر منتخب کرنے کی پابندی عائد کرنے کی سفارشات کی تھیں۔

(جاری ہے)

بی سی سی آئی نے اپنے خصوصی اجلاس کے بعد بیان میں کہا کہ اس نے کمیٹی کی جانب سے دی گئی اکثر سفارشات پر عمل کیا ہے لیکن اس میں کہیں بھی عمر اور مدت ملازمت کی حد مقرر کرنے کا ذکر نہیں کیا گیا۔

بی سی سی آئی کے صدر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ جب کبھی بھی ارکان کو قانونی چیلنجز یا عملی طور پر مشکلات درپیش ہوتی ہیں، تو وہ اپنا نقطہ نظر پیش کرتے ہیں اور انہوں نے ان سفارشات کو تسلیم نہیں کیا۔بی سی سی آئی کے صدر نے مزید کہا کہ وہ لودھا کمیٹی کی سفارشات کے مطابق ہندوستانی ٹیم کے میچز اور انڈین ہریمیئر لیگ 2017 کے ایڈیشن کے درمیان 15 دن کا وقفہ نہیں رکھ سکیں۔

انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ اس سلسلے میں تفصیلی رپورٹ لودھا کمیٹی کو بھیج کر سپریم کورٹ میں جمع کرا دی جائے گی جس کی اگلی سماعت جمعرات کو ہو گی۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے لودھا کمیٹی کی تمام سفارشات پر عمل کرنے کا حکم دیا تھا اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں انڈین بورڈ پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔اگر سپریم کورٹ بی سی سی آئی کے آفیشلز پابندی یا انتظامی معاملات میں مداخلت کرتا ہے تو ہندوستانی بورڈ پر پابندی عائد ہو سکتی ہے۔واضح رہے کہ آئی سی سی کے قانون کے تحت کسی بھی بورڈ میں سیاسی مداخلت کے نتیجے میں آئی سی سی اس بورڈ پر پابندی عائد کر سکتا ہے۔