لاہور ہائیکورٹ سے سلمان تاثیر کی برسی پر حملہ کرنے والے 5مجرموں کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں خارج

ٹرائل کے دوران مجرموں کے وکلانے کیس صحیح طریقے سے نہیں لڑا، ججوں کے باندھے ہوئے ملزم تو کسی جگہ پر چھوٹ سکتے ہیں وکلاء کے نہیں ‘عدالتی ریماکس

منگل 4 اکتوبر 2016 23:22

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 اکتوبر- 2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے سلمان تاثیر کی برسی پر حملہ کرنے والے 5مجرموں کی سزاں کے خلاف اپیلیں خارج کر دیں۔

(جاری ہے)

منگل کے روز لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس عبدالسمیع خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے 5مجرموں فرقان، افتخار، وزیر علی، عدیل اور کاشف کی اپیلوں پر سماعت شروع کی تو مجرموں کے وکیل عثمان نسیم نے موقف اختیار کیا کہ ٹرائل کورٹ نے مجرموں کو سلمان تاثیر کی برسی کے شرکاپر حملہ کرنے کے الزام میں حقائق کے منافی اور ناکافی شواہد کے باوجود سزائیں سنائی ہیں ، انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اس وقوعہ میں کوئی زخمی بھی نہیں ہوا، زخمی نہ ہونے کے باوجود دہشت گردی ایکٹ کی دفعات کے تحت سزا دی گئی ،مجرموں کی سزا کالعدم کر کے بری کیا جائے عدالتی حکم پر ملٹی میڈیا پروجیکٹر لگائے گئے تاکہ وقوعہ کی سی ڈیز دیکھی جا سکیں تاہم سی ڈیز ٹوٹی ہوئی ہونے کی وجہ سے نہ چل سکیں جس کے بعد محکمہ پراسکیوشن نے کیس کے حقائق پر دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ٹرائل میں پانچوں مجرموں پر ٹھوس شہادتوں کے ذریعے جرم ثابت کیا ، عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد پانچوں مجرموں کی بریت کی اپیلیں خارج کر دیں عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ٹرائل کے دوران مجرموں کے وکلانے کیس صحیح طریقے سے نہیں لڑا، ججوں کے باندھے ہوئے ملزم تو کسی جگہ پر چھوٹ سکتے ہیں لیکن وکلاکا باندھا ہوا ملزم چھوٹنا آسان نہیں ہوتا۔