عمر عبداللہ مخلص ہے تو وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے مذاکرات کا آغاز کرائیں ، میر واعظ عمر فاروق

جمعرات 6 اکتوبر 2016 13:35

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔۔06 اکتوبر۔2016ء) کل جماعتی حریت کانفرنس ”ع“ گروپ کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی زیر صدارت پارلیمانی جماعتوں کے ایک غیر معمولی اجلاس میں حکمران اور اپوزیشن پارٹیوں اور پاکستانی عوام کی جانب سے ایک بار پھر جموں و کشمیر کے عوام کے پیدائشی حق خودارادیت کے مطالبے کی حمایت کے پرزور اعادہ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان روز اول سے ستم رسیدہ کشمیریوں کی سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی سطح پر ہر ممکن مدد کرتا آیا ہے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا ایک اہم فریق ہے اور اس لحاظ سے وہ دیرینہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق مستقبل بنیادوں پر حل کرانے کے لئے بین الاقوامی سطح پر مثبت اور مربوط کوششیں کر رہا ہے جو کشمیری عوام کے لئے نہ صرف باعث اطمینان ہے بلکہ حوصلہ افزا ہے دریں اثناء حریت کانفرنس نے ایک بار پھر نیشنل کانفرنس کے سربراہ عمر عبداللہ کی کشمیر کی تشویشناک اور ابتر صورت حال اور اس کے سیاسی حل پر آئے دن بیانات جن میں وہ انسانی حقوق کی بے دریغ پامالیوں اور ظلم و جبر کے اعتراف کے ساتھ اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ ریاستی مخلوط سرکار نے کشمیری عوام کے لئے ایک جنگ چھیڑ رکھی ہے جس کی وہ مذمت کرتے رہتے ہیں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ اس ضمن میں مخلص اور سنجیدہ ہے تو انہیں چاہئے کہ وہ عملاً حکومت ہند اور بھارت کی رائے عامہ کو بیدار کرنے کے ساتھ ساتھ کشمیری عوام پر ڈھائے جا رہے ظلم وستم بند کریں اور مسئلہ کشمیر کو جموں وکشمیر کے عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطاب قحل کرانے کے لئے ایک حقیقت پسندانہ مذاکراتی عمل کا آغاز کرائیں۔

(جاری ہے)

حریت نے کہاکہ اگر ان کی یہ کوشش ناکام ہوتی ہے تو انہیں اور ان کے رفقاء کو جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لئے فوراً مستعفی ہو جانا چاہئے ۔