حکومت نے محتاط اور غیر معمولی طریقے سے عسکری قیادت کو پیغام پہنچا دیا

آل پارٹیز کانفرنس کے موقع پر ہونے والی ایک خفیہ ملاقات کی تفصیلات سامنے آگئیں، حکومت کی جانب سے فوج کے زیر انتظام خفیہ ایجنسیوں سے کالعدم دہشتگرد گروپس کے خلاف کارروائیوں میں مداخلت نہ کرنے کا پیغام دے دیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 6 اکتوبر 2016 14:29

حکومت نے محتاط اور غیر معمولی طریقے سے عسکری قیادت کو پیغام پہنچا دیا

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔06 اکتوبر 2016ء) : حکومت نے پاک فوج کو پیغام دے دیا ہے کہ فوج کے زیر انتظام کام کرنے والی خفیہ ایجنسیاں کالعدم دہشتگرد تنظیموں اور گروپس کے خلاف کارروائیوں میں مداخلت نہ کریں۔ یہ پیغام حکومت کی جانب سے نہایت محتاط اور غیر معمولی طریقے سے پہنچایا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اخبار کی میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ تمام تر پیغامات پہنچانے کا فیصلہ 3 اکتوبر کو آل پارٹیز کانفرنس کے بعد ہوئی ایک خفیہ میٹنگ میں کیا گیا ۔

جس میں کم از کم دو اقدامات پر اتفاق کیا گیا تھا۔ ان اقدامات کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی مشیر قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ کے ساتھ چاروں صوبوں کا دورہ کر کے صوبائی ایپکس کمیٹیوں اور آئی ایس آئی کے سیکٹر کمانڈر کو یہ پیغام دیں گے کہ فوج کے زیر انتظام خفیہ ایجنسیاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کالعدم گروپوں اور تنظیموں کے خلاف کارروائیوں میں مداخلت نہیں کریں گی۔

(جاری ہے)

اس میٹنگ میں یہ طے کیا گیا کہ دوسرا پیغام وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے دیا جائے گا جس کے تحت پٹھانکوٹ حملے کی تحقیقات کو کسی منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے دوبارہ سے تحقیقات کا آغاز کیا جائے گا جبکہ ممبئی حملہ کیس کے مقدمات راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی عدالتوں میں دوبارہ سے شروع کیے جائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق یہ تمام تر فیصلے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی رضوان اختر کے مابین ہونے والی ملاقات میں بحث ومباحثے کے بعد کیے گئے۔

اس ملاقات میں مزید یہ بھی کہا گیا کہ یا تو شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں کرنے دی جائیں یا پھر پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر تنہا ہوتے دیکھا جائے۔ ملاقات میں مزید کہا گیا کہ پاکستان بین الاقوامی سطح پر مکمل طور پر تنہا ہو اس سے قبل یہ اقدامات کر لینے چاہئیں۔

متعلقہ عنوان :