نیشنل پریس کلب اسلام آباد سے پارلیمنٹ ڈی چوک تک فاٹا سے متعلق ریلی

جلد از جلد فاٹا علاقہ کو خیبر پختونخوا میں شامل کر کے پاکستان کو مزید مضبوط اور مستحکم کیا جائے،مطالبہ

جمعہ 7 اکتوبر 2016 22:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 7 اکتوبر- 2016ء) نیشنل پریس کلب اسلام آباد سے جمعہ کو پارلیمنٹ ڈی چوک تک قبائلی علاقہ جات (فاٹا) سے متعلق ایک عظیم الشان ریلی نکالی گئی۔ جس میں قبائلی لوگوں نے بھرپور شرکت کی۔ ان کا مطالبہ تھا کہ قومی اسمبلی میں 22ویں ترمیمی بل پیش کیا گیا ہے اور اس موجودہ اجلاس میں بحث و مباحثہ شروع ہے۔ بل میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ آرٹیکل 247 کو ختم کیا جائے۔

ہائی کورٹ، سپریم کورٹ بنیادی حقوق فاٹا کے دائرہ اختیار میں لایا جائے اور جلد از جلد فاٹا علاقہ کو خیبر پختونخوا میں شامل کر کے پاکستان کو مزید مضبوط اور مستحکم کیا جائے۔ چونکہ اس بل کے حوالے سے محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمن نے شدید مخالفت کی کہ فاٹا ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کے خلاف آج احتجاج میں ان دونوں مفاد پرستوں کی شدید مخالفت کی۔

(جاری ہے)

احتجاج اور ریلی سے ایم این ایز حاجی شاہ گل آفریدی، شہاب الدین (باجوڑ)، بسم اﷲ خان، ظفر لغاری، پشاور ہائی کورٹ سے غلام نبی نے خطاب کیا۔ جبکہ ریلی کی نمائندگی فاٹا لائر فورم کے صدر اعجاز مہمند اور فاٹا سیاسی اتحاد کے صدر نثار خان نے کی اور کہا کہ پختونخوا میں شامل کئے بغیر دوسرا راستہ نہیں۔ اس ملک میں دو قسم کے لوگ پاکستان کی ترقی نہیں چاہئے جن لوگوں نے بنیاد پرستی اور فاشزم کے نام پر اپنی دکانیں چمکائی ہیں۔ مزید اکتوبر کے آخر میں اگر بل کو منظور نہیں کیا جاتا تو پارلیمنٹ کے سامنے قبائل طویل دھرنے کا پروگرام بتا رہے ہیں اور اسلام آباد کو جام کریں گے۔