وزیراعظم نوازشریف اورآرمی چیف جنرل راحیل شریف کے درمیان اہم ملاقات

نیشنل سکیورٹی کمیٹی سے متعلق شائع ہونیوالی انگریزی اخبارکی خبرپراظہارتشویش،نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد جاری رکھنے پراتفاق،وزیراعظم نے ذمہ داران کیخلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔اعلامیہ ایوان وزیراعظم

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 10 اکتوبر 2016 15:13

وزیراعظم نوازشریف اورآرمی چیف جنرل راحیل شریف کے درمیان اہم ملاقات

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔10 اکتوبر 2016ء) : وزیرا عظم محمد نوازشریف اورآرمی چیف جنرل راحیل شریف کے درمیان ایوان وزیراعظم میں ملاقات ہوئی،جس میں سکیورٹی معاملات اور قومی سلامتی کے امور پر بات چیت کی گئی۔ ملاقات کے بعد وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت سکیورٹی سے متعلق اجلاس بھی ہوا۔اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف سمیت ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل رضوان اختر بھی شریک تھے۔

اجلاس میں علاقائی سکیورٹی اور خطے کی سکیورٹی صورتحال سمیت بھارتی جارحیت کے بعد ایل او سی کی تازہ ترین صورتحال پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ ملاقات میں نیشنل ایکشن پلان کمیٹی سے متعلق انگریزی اخبار میں شائع من گھڑت خبر پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے شرکا کا کہنا تھا کہ انگریزی اخبار نے خبر شائع کرنے سے قبل صحافتی اصولوں کی پیروی نہیں کی گئی ۔

اس خبر کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو سکیورٹی امور پر افواہیں نہیں پھیلانی چاہئیں۔ ایسا کر کے قومی مفاد کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے۔ لہٰذا میڈیا کو چاہئیے کہ قیاس آرائیوں پر مبنی رپورٹنگ سے گریز کیا جائے ، وزیر اعظم نواز شریف نے بھی اس خبر پر تشویش کا اظہار کوتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی ہدایت کر دی۔

اجلاس کے شرکا نے اتفاق کیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد جاری رہے گا جبکہ ملک میں جاری دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج اور حکومتی ادارے اپنا کردار جاری رکھیں گے۔ اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق شرکا نے اتفاق کیا کہ دہشتگردوں کے خلاف بلا تفریق کارروائیاں جاری رکھی جائیں گے۔ عسکریت پسندوں کے خلاف فوج اور خفیہ ادارے اپنی کارروائیں جاری رکھیں گے ، جبکہ آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان پر بھی اتفاق رائے سے عملدرآمد جاری رکھیں گے ۔

ایوان وزیراعظم کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا کہ فوج اور انٹیلی جنس ادارے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا قائدانہ کردار جاری رکھیں گے جو تمام فریقین کے مکمل اتفاق سے بلاامتیاز اور خوش اسلوبی سے آگے بڑھ رہی ہے۔