حکومت وقت ضائع کیے بغیر فاٹا کو صوبے میں شامل کرے٬ ہارون بشیر بلور

منگل 11 اکتوبر 2016 19:52

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اکتوبر2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان ہارون بشیر بلور نے کہا ہے کہ اگر فاٹا واقعتاً پاکستان کا حصہ ہے تو اس کے عوام کو وہ تمام حقوق ٬ اختیارات اور وسائل ملنے چاہئیں جو کہ ملک کے دیگر علاقوں میں بسنے والے پاکستانیوں کو حاصل ہیں٬اے این پی سیکرٹریٹ سے جاریکردہ بیان کے مطابق اُنہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں رہنے والے عوام اکیسویں صدی میں بھی بنیادی انسانی حقوق ٬ وسائل اور عصری انتظامی سہولیات سے محروم ہیں اور ہمارے حکمرانوں نے اس اہم علاقے کو ہر دور میں اپنے مفادات کیلئے استعمال کیا۔

اُنہوں نے کہا کہ لاکھوں لوگ دہشتگردی کے باعث اپنے علاقوں سے باہر رہنے پر مجبور ہیں۔ ان کے کاروبار ٬ گھر اور سب کچھ تباہ ہو چکے ہیں جبکہ ان کی پوری ایک نسل اس جدید دور میں بھی تعلیم ٬ صحت اور دیگر بنیادی سہولتوں سے محروم ہو چکی ہے۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ جن منتخب ارکان نے اسمبلی میں فاٹا کو صوبے میں شامل کرنے کا بل پیش کیا ہے وہ اس خطے کے عوام کی ترجمانی کر رہے ہیں اور حکومت کو تاخیری حربوں یا وقت ضائع کیے بغیر فاٹا کو صوبے میں شامل کرنے سمیت دیگر اصلاحات کیلئے عملی اقدام اُٹھانا چاہیے۔

اُنہوں نے کہا کہ جو سیاسی قائدین یا عناصر فاٹا اصلاحات یا صوبے میں اس کے انضمام کی مخالفت کر رہے ہیں ان کو اپنے رویے پر نظر ثانی کر کے عوامی خواہشات اور عصری تقاضوں کا خیال رکھتے ہوئے مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔ اُنہوں نے کہا کہ فاٹا پر اے این پی کا موقف باالکل واضح ہے اور ہم یہاں کے عوام کے شانہ بہ شانہ رہیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کی جانب سے پیش کردہ بل کو عوام کی بھرپور تائید حاصل ہے اور جو لوگ الگ صوبے یا ریفرنڈم وغیرہ کی بات کر رہے ہیں وہ عوامی رائے مطالبے اور جدوجہد کی توہین کے علاوہ قبائلی عوام کے ساتھ دُشمنی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ کسی کو بھی قبائل کے نام پر سیاسی سکورنگ کی اجازت نہیں دی جائیگی اور اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے عملی اقدامات نہیں کیے تو اس کے انتہائی منفی نتائج برآمد ہوں گے اور قبائل کسی قسم کی جدوجہد یا قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

متعلقہ عنوان :