صحافی باہرچلاجاتا توالزام حکومت پرآتا۔چوہدری نثارعلی خان

خبرمیں قومی سلامتی کونشانہ بنایا گیااوردشمنوں کا مئوقف دیاگیا،صحافی کا نام ای سی ایل میں نام ڈالاکوئی قدغن نہیں لگائی،خبرپرتین افرادکیخلاف انکوائری چل رہی ہے،الطاف حسین کیخلاف منی لانڈرنگ اورقتل کیس کی پیروی کرتا رہونگا،جون2017ء سے قبل ای پاسپورٹ کا آغازہوجائیگا۔وفاقی وزیرداخلہ کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 13 اکتوبر 2016 17:29

صحافی باہرچلاجاتا توالزام حکومت پرآتا۔چوہدری نثارعلی خان

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13اکتوبر2016ء) :وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے آن لائن پاسپورٹ کاافتتاح کردیاگیاہے،جون 2017ء سے قبل ای پاسپورٹ کا آگازہوجائیگا،ابتدائی طور پر یہ سروس بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے شروع کی جائیگی۔انہوں نے آج یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال میں 72نئے پاسپورٹ دفاترز بنانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

جب کسی نادرا کی نئی چیز کا افتتاح کرتا ہوں تو میڈیاکا فوکس تبدیل ہوجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جون 2017ء سے قبل ای پاسپورٹ کا آگازہوجائیگا۔چوہدری نثار نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ خبر میں دیاگیا مئوقف ہمارے دشمنوں کا ہے۔صحافیوں کی نمائندہ تنظیم سے اس معاملے پر بات ہوگی۔جو کچھ ہے وہ سامنے آنا چاہیے۔صحافی نے کہا کہ میں اپنی خبر کے ایک ایک لفظ پر کھڑا ہوں۔

(جاری ہے)

اس خبر کے بعد آپ بھارتی میڈیا کی کوریج دیکھیں۔بھارت نے کہا کہ ہمارے مئوقف کی تصدیق ہورہی ہے۔معاملہ ختم ہوجاتا لیکن صحافی نے اپنی خبر پر قائم رہنے کا ٹویٹ کردیا۔انہوں نے کہا کہ خبر لگانے سے قبل صحافی نے جس سے بھی رابطہ کیا اس نے خبر کی تردید کی۔خبر میں قومی سلامتی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے کہاکہ بطور وزیرداخلہ میری ذمہ داری ہے کہ اس کو دیکھوں۔

دو بندوں نے علیحدہ علیحدہ بتایا کہ صحافی بیرون ملک جارہاہے۔میں نے ایف آئی اے سے پوچھا تو پتا چلا کہ 9بجے دبئی جارہاہے۔اگر وہ چلے جاتا تو الزام ہم پر آتا۔ای سی ایل میں نام ڈالے جانے سے صحافی پر کوئی قدغن نہیں لگائی گئی۔اگرصحافی باہرچلا جاتا تو الزام حکومت پر آتاکہ اس کو جانے دیا گیا۔مجھے اس بیوقوف ذرائع کا نام دیں جس نے اس طرح کی خبر لیک کی۔

جس نے بھی خبر لیک کی اس کو کٹہرے میں لاناہے۔انہوں نے کہا کہ اس صحافی کے علاوہ کچھ اور لوگ بھی ہیں جن کو باہر جانے کی اجازت نہیں ہے۔خبر کے معاملے پر تین افراد کے خلاف انکوائری چل رہی ہے۔خبر کس کے کہنے پر چھاپی گئی اس کے کیا محرکات ہیں۔اس کی انکوائری ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ جن کیخلاف انکوائری ہورہی ہے وہ ملک سے باہر نہیں جاسکتے۔چوہدری نثار نے کہا کہ برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات بہت اچھے اور وسیع ہیں۔

ہم کیوں اس شخص کے معاملے میں پھنس گئے ہیں۔پاکستان کے عوام برطانیہ کے قانون کو دیکھ رہے ہیں کہ برطانوی قانون کیا کاروائی کرتا ہے۔ملاقات میں ہم نے منی لانڈرنگ اور قتل کیس کے معاملا ت پر بات کی ہے۔اس بیک گراؤنڈ پر ہماری انٹیلیجنس ایجنسیزبھی کام کررہی ہیں۔متحدہ بانی کے گھر سے ہتھیاروں سے متعلق کاغذات بھی ملے ہیں۔ان ہتھیاروں کا یہاں دریافت ہونے سے اس لسٹ کا کوئی نہ کوئی کامن فیکٹر ہے۔اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔