سیشن کورٹ اور ہائی کورٹ سے سزا یافتہ آسیہ مسیح کی سزا پر عملدر آمد کیا جائے‘ اہلسنت جماعتوں کے مشترکہ اجلاس کا اعلامیہ

آسیہ مسیح نے خود عدالت کے روبرو توہین رسالت کا اعتراف کیا ہے٬رہا کرکے بیرون ملک بھیجا گیا تو شدید احتجاج کیا جائے گا

جمعہ 14 اکتوبر 2016 20:28

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2016ء) سنی اتحاد کونسل کے زیر اہتمام 30اہلسنّت جماعتوں کے مشترکہ ہنگامی اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سیشن کورٹ اور ہائی کورٹ سے سزا یافتہ آسیہ مسیح کی سزا پر عملدر آمد کیا جائے۔ آسیہ مسیح کو رہا کرکے بیرون ملک بھیجا گیا تو شدید احتجاج کیا جائے گا۔آسیہ مسیح نے خود عدالت کے روبرو توہین رسالت کا اعتراف کیا ہے۔

اس کا جرم 295سی کے تحت ناقابل معافی ہے۔ حکمران بیرونی آقائوں کو خوش کرنے کیلئے آسیہ مسیح کو ملک سے بھگانے سے باز رہیں اور ججز بیرونی دبائو مسترد کرکے آسیہ مسح کا قر آن و سنت کے مطابق فیصلہ کریں۔ سزائیں نہ ملنے کی وجہ سے توہین رسالت کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔ حکومت انسداد توہین رسالت کیلئے 295سی پر عملدر آمد یقینی بنائے۔

(جاری ہے)

سنی اتحاد کونسل کی دعوت پر اہلسنّت جماعتوں کا مشترکہ ہنگامی اجلاس جامعہ رضویہ میں سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

اجلاس میں جماعت اہلسنّت پاکستان٬ مرکزی جمعیت علماء پاکستان٬ تحریک مشائخ اہلسنّت ٬ انجمن طلباء اسلام ٬ مصطفائی تحریک ٬ سنی علماء بورڈ٬ جانثاران ختم نبوت ٬ پاکستان فلاح پارٹی٬ تحریک فروغ اسلام٬ تنظیم المساجد ٬ تحریک فروغ اسلام ٬ مرکزی مجلس چشتیہ کے رہنمائوں نے شرکت کی۔ اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ آج تک کسی گستاخ رسول کو پھانسی نہیں دی گئی۔

ناموس رسالت کا تحفظ اپنی جانوں سے بھی زیادہ عزیز ہے۔ تحفظ نامو س رسالت کے معاملہ میں کسی خوف اور مصلحت کا شکار نہیں ہوسکتے۔ آسیہ مسیح کو ملک سے بھگایا گیا تو حکومت نہیں چلنے دیں گے۔ حکمران قانون ناموس رسالت کو غیر مئوثر بنانے کی کوششوں سے باز آجائے۔ اجلاس سے مفتی محمد اقبال چشتی٬ پیر طارق ولی چشتی٬ میاں فہیم اختر٬ رائے صلاح الدین کھرل٬ مفتی محمد حبیب قادری٬ سید جواد الحسن کاظمی٬ ملک بخش الٰہی٬ مفتی محمد کریم خان٬ مولانا محمد اکبر نقشبندی٬ صاحبزادہ حسن رضا ٬ مفتی محمد وسیم رضا ٬ مولاناعبد الخالق نقشبندی٬ پیر میا ں غلام مصطفی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :