یہ وقت تلخیاں ختم کرنے کا ہے مگر بدقسمتی سے تلخیاں بڑھ رہی ہیں‘ اقوام عالم میں پاکستان تنہا رہ گیا ہے‘اندرونی اور بیرونی سازشوں سے نمٹنے کے لیے مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنا ہوگا‘سی پیک کے حوالے سے مطالبات تسلیم ہونے تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا‘پاکستان میں امن افغانستان میں امن سے مشروط ہے ‘خوشحال افغانستان کیلئے پر امن پاکستان بھی ضروری ہی

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان کانوشہرہ کے علاقے مانکی شریف میں جلسہ عام سے خطاب

جمعہ 14 اکتوبر 2016 22:45

نوشہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 اکتوبر2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ اس وقت تلخیاں ختم کرنے کا وقت ہے مگر بدقسمتی سے تلخیاں بڑھ رہی ہیں‘ اقوام عالم میں پاکستان تنہا رہ گیا ہے‘اندرونی اور بیرونی سازشوں سے نمٹنے کے لیے مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنا ہوگا‘سی پیک کے حوالے سے مطالبات تسلیم ہونے تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا‘پاکستان میں امن افغانستان میں امن سے مشروط ہے ‘خوشحال افغانستان کیلئے پر امن پاکستان بھی ضروری ہے۔

وہ جمعہ کو یہاں نوشہرہ کے علاقے مانکی شریف میں جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے کہا کہ ملک تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔ اقوام عالم میں پاکستان تنہا رہ گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی نے ہمیشہ مشاورت پر زور دیا اور پالیسی بدلنے کی بات کی۔ اندرونی اور بیرونی خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے اتفاق اور اتحاد سے لائحہ عمل طے کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت تلخیاں ختم کرنے کا وقت ہے مگر بدقسمتی سے تلخیاں بڑھ رہی ہیں۔ سی پیک کے حوالے سے اسفندیار ولی خان کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے بارے میں وزیراعظم نواز شریف نے جو وعدے کئے تھے ان پر عمل نہیں ہو رہا ہے۔ سی پیک کے حوالے سے مطالبات تسلیم ہونے تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امن افغانستان میں امن سے مشروط ہے مگر خوشحال افغانستان کے لیے پر امن پاکستان بھی ضروری ہے۔