طالبان پاکستان میں مقیم ہیں انکے وفد کادورہ اسلام آباد کوئی نئی بات نہیں٬عبداللہ عبداللہ کی ہرزہ سرائی

امن مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں تاہم ممکنہ مذاکرات کی جگہ اور تاریخ کا تاحال تعین نہیں کیا گیا٬ طالبان لیڈروں کی اکثریت پاکستان میں مقیم اور وہاں سے اپنی سرگرمیوں کو چلا رہی ہے ٬ اپنی حکومت کے قطر میں طالبان سے امن مذاکرات کی تفصیلات کا علم نہیں ٬سعودی حکومت نے حکومت مخالف مسلح عسکریت پسند گروپوں کے ساتھ افغان امن عمل کی حمایت کی تصدیق کی ہے٬افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کی پریس کانفرنس

اتوار 23 اکتوبر 2016 15:27

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اکتوبر2016ء) افغانستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ طالبان گروپ پاکستان میں مقیم ہیں انکے وفد کادورہ اسلام آباد کوئی نئی بات نہیںہے ۔افغان میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے دورے کے اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبداللہ عبداللہ نے الزام لگایا کہ طالبان لیڈروں کی اکثریت پاکستان میں مقیم ہے اور وہ وہاں سے اپنی سرگرمیوں کو چلا رہے ہیں۔

افغان حکومت کے قطر میں طالبان کے ساتھ خفیہ مذاکرات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں عبداللہ عبداللہ نے کہاکہ مجھے حکومت کے قطر میں طالبان سے امن مذاکرات کی تفصیلات کا علم نہیں ہے ۔عبداللہ عبداللہ نے امن مذاکرات کی حمایت کے حوالے سے حکومت کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ ممکنہ مذاکرات کی جگہ اور تاریخ کا تعین تاحال نہیں کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

انکا کہنا تھاکہ سعودی حکومت نے حکومت مخالف مسلح عسکریت پسند گروپوں کے ساتھ افغان امن عمل کی حمایت کی تصدیق کی ہے ۔دورہ سعودی عرب کے حوالے سے بتاتے ہوئے انکا کہنا تھاکہ سعودی حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں معیشت٬تعلیم اورصحت سمیت دوطرفہ تعاون اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔سیکورٹی ٬تعمیر ٬دہشتگردی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون پر بھی بات چیت کی گئی ۔سعودی عرب نے اقتصادی اوردیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقعوں کا جائزہ لینے کیلئے ایک وفد افغانستان بھیجنے پر اتفاق کیا ہے ۔