جموں وکشمیر ہمار ااندرونی معاملہ ہے ٬ کوئی مداخلت قابل قبول نہیں٬ بھارت

پاکستان سے نکلنے والی دہشتگردی پر تشویش ہے ٬ پاکستان کی جانب سے پٹھانکوٹ حملے کی تحقیقات اور ممبئی حملوں کے ٹرائل کے حوالے سے پیش رفت نہیں ہورہی ٬ہم پاکستان سے دہشتگردی کے چیلنج کے مختلف پہلوئوں پر بات چیت کیلئے تیار ہیں بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی بحرینی ہم منصب راشد بن عبداللہ الخلیفہ سے ملاقات کے دوران ہرزہ سرائی

پیر 24 اکتوبر 2016 19:33

منامہ /نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 اکتوبر2016ء) بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے جموں وکشمیر کو ملک کا اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے کوئی بھی مداخلت قابل قبول نہیں٬ پاکستان سے بھارت کیلئے نکلنے والی دہشتگردی پر تشویش ہے ٬ پاکستان کی جانب سے پٹھانکوٹ حملے کی تحقیقات اور ممبئی حملوں کے ٹرائل کے حوالے سے پیش رفت نہیں ہورہی ٬ہم پاکستان سے دہشتگردی کے چیلنج کے مختلف پہلوئوں پر بات چیت کیلئے تیار ہیں۔

پیر کو بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے منامہ میں بحرین کے وزیر داخلہ راشد بن عبداللہ الخلیفہ سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات اور دہشتگرد ی سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ راجناتھ سنگھ جوخلیجی ممالک کے تین روزہ دورے پر ہیں نے اپنے بحرینی ہم منصب کو پاکستان سے نکلنے والی دہشتگردی سے متعلق آگاہ کیا اور جولائی میں گرفتار مبینہ طور پر پاکستانی دہشتگرد بہادر علی کا معاملہ بھی اٹھایا۔

(جاری ہے)

راجناتھ سنگھ نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہاکہ جب تک دہشتگردی کو سپانسر کرنے کے پاکستان کے نقط نظر میں کوئی تبدیلی نہیں آتی اس وقت تک ہم پاکستان کی جانب سے دہشتگردی کو روکنے کے سلسلے میں کسی بھی یقین دہانی کونہیں لے سکتے ۔جموں وکشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ ہے اس حوالے سے کوئی بھی مداخلت قابل قبول نہیں ہے ۔مرکزی٬ ریاستی حکومت اور دیگر متعلقہ حکام جموں وکشمیرمیں مقامی آبادی کی شکایات کا ازالہ کرنے کیلئے کوششیں کررہے ہیں۔

جموں وکشمیر کے عوام تک پہنچنے کیلئے بھارت میں مکمل طور پر سیاسی اتفاق رائے ہے ا ور اس حوالے سے ٹھوس پیش رفت ہورہی ہے ۔راجناتھ سنگھ نے کہاکہ پاکستان کی جانب سے پٹھانکوٹ حملے کی تحقیقات اور ممبئی حملوں کے ٹرائل کے حوالے سے پیش رفت نہیں ہورہی ہے٬ہم پاکستان کو بتا چکے ہیں کہ ہم دہشتگردی کے چیلنج کے مختلف پہلوئوں پر بات چیت کیلئے تیار ہیں۔