حکمرانوں کا آمرانہ رویہ انکے خوف کی علامت ہے ٬سیاست میں تشدد نہیں ہونا چاہیے ‘ مخدوم احمد محمود

لک اس وقت انتہائی نازک موڑ پر کھڑا ہے جو کسی بھی قسم کی اندرونی اور بیرونی جارحیت یا ایڈونچر کا متحمل نہیں ہو سکتا

جمعہ 28 اکتوبر 2016 16:23

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق گورنر پنجاب مخدوم سید احمد محمود نے اسلام آباد میں تحریک انصاف کے یوتھ کنونشن میں خواتین ٬ نوجوانوں پر لاٹھی چارج اور تشدد سمیت پنجاب بھر سے سیاسی کارکنوں کی بلا جواز گرفتاریوں اور جمہوری عمل کو روکنے کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں کا یہ آمرانہ رویہ انکے خوف کی علامت ہے تحریک انصاف کے کارکنوں کا ہال کے اندر کنونشن منعقد ہونا انکا آئینی اور جمہوری حق تھا٬پولیس کا کام امن قائم کرنا ہے نہ کہ سیاسی پروگرام خراب کرنا٬ ملک اس وقت انتہائی نازک موڑ پر کھڑا ہے جو کسی بھی قسم کی اندرونی اور بیرونی جارحیت یا ایڈونچر کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

یہ بات انہوں نے پارٹی کی فیڈرل کونسل کے رکن عبدالقادر شاہین سابق ممبر صوبائی اسمبلی پنجاب چوہدری شوکت محمود بسرا کے ہمراہ میڈیا آفس سے جاری اپنے مشترکہ بیان میں کہی ۔

(جاری ہے)

مخدوم احمد محمود نے کہا کہ احتجاج سب کا حق ہے لیکن سیاست میں تشدد نہیں ہونا چاہیے اگر سیاست میں تشدد ہو گا تو کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے جو تمام اداروں کو کنٹرول کرتا ہے کسی اور ادارے کو کمزور کرنے کی بجائے سب کو پارلیمنٹ کو مضبوط بنانا ہو گا۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کو چار نکات دیئے ہیں اگر نہ مانے گئے تو پیپلز پارٹی آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کریگی کیونکہ حکومت طاقت اور غرور کے نشے میں بدست ہو کر ہر ادارے سے لڑ رہی ہے ہٹ دھرمی سے حکومت ہی نہیں بلکہ جمہوریت کو نقصان ہو گا۔ انہوںنے کہا کہ پانامہ لیکس میں جتنے پاکستانیوں کے نام آئیں ہیں ان سب کا احتساب ہونا چاہیے۔

عبدلقاد رشاہین نے کہا کہ حکومت طاقت کے ذریعے معاملات کو دبا نہیں سکتی بلکہ خود انہوںنے اسلام آباد بند کرنے کا اقدام شروع کر دیا ہے ان کے لیے بہتر یہی ہو گا کہ وہ دہشت گردانہ اقدامات سے گریز کریں۔حکومت کا یہ دعویٰ تھا کہ جمہوری حکومت ہے مگر اب آمریت کے راستے پر وہ چلدی ہے نہتے نوجوانوں پر تشدد سے یہ لگتا ہے ہمارے حکمرانوں کو بھی گھر جانے کی جلدی ہے۔چوہدری شوکت بسراء حکمرانوں کا سرکاری میڈیا اور سرکاری وسائل سے یہ پراپیگنڈہ کرنا کہ ہمارے دامن صاف ہیں تو پھر انہیں خطرہ کس بات کا ہے حکومت کو چاہیے کہ وہ ہوش کے ناخن لیں ہمیں حکومت کو بچانے کی بجائے سسٹم کو بچانے کی فکر ہے۔

متعلقہ عنوان :