Live Updates

اسلام آباد کو بند کرنا ٹھیک نہیں٬شہری اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہونگے٬آپ کی جماعت اسلام آباد کو لاک ڈائون٬داخلی و خارجی راستوں اور شہر میں نقل و حرکت بند کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے٬سیاسی جماعت کی مجوزہ سرگرمی شہری امن اور ہم آہنگی کے لئے سنگین خطرہ بھی ہے اس لئے سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت ضروری پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں٬اسلام آباد میں قانون کی کسی قسم کی خلاف ورزی یا امن اور ہم آہنگی کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی٬ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا عمران خان کو مراسلہ

جمعہ 28 اکتوبر 2016 23:02

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2016ء) ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد کی طرف سے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو ایک مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد کو بند کرنا ٹھیک نہیں ہے کیونکہ اس سے شہری اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہونگے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کیپٹن (ر) مشتاق احمد نے ایک خط میں عمران خان سے کہا ہے کہ ان کے نوٹس میں آیا ہے کہ ان کی جماعت اسلام آباد کو لاک ڈائون کرنے اور داخلی و خارجی راستوں اور اسلام آباد شہر میں نقل و حرکت کو بند کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے کئی شہریوں نے اپنے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لئے آئینی درخواستوں کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ انہوں نے غیر قانونی طور پر لوگوں کے جمع ہونے اور ممکنہ لاک ڈائون سے خطرہ محسوس کیا ہے جس کے نتیجے میں وفاقی دارالحکومت کی معمول کی زندگی میں خلل پیدا ہونے کا زیادہ امکان ہے اور ہائی کورٹ کے فیصلے سے ان کے خدشات کی عکاسی ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے کہا کہ حکومت شہریوں اور ان کی املاک کی حفاظت‘ کاروبارکی آزادی‘ تعلیم و صحت کے حق ‘ زندگی کے مساوی حقوق اور شہری خدمات سمیت بنیادی ضروریات سمیت بنیادی انسانی حقوق کو یقینی بنانے کے لئے چوکس ہے۔ سیاسی جماعت کی مجوزہ سرگرمی شہری امن اور ہم آہنگی کے لئے ایک سنگین خطرہ بھی ہے اس لئے سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت قانون کے مطابق ضروری پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

قانونی سیاسی اجتماع اور احتجاج میں سہولت کے لئے سی ڈی اے ایک نامزد جگہ کا 6 نومبر 2015ء کو نوٹیفکیشن جاری کر چکی ہے جوکہ عدالتی احکامات کے بھی مطابق ہے۔ لوگوں کے جان و مال کی حفاظت یقینی بنانا نہ صرف انتظامیہ بلکہ تمام سیاسی جماعتوں اور قانون کی پاسداری کرنے والے شہریوں کی بھی ذمہ داری ہے لہذا اسلام آباد میں قانون کی کسی قسم کی خلاف ورزی یا امن اور ہم آہنگی کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ایک اور خط میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیف کوآرڈینیٹر کو بتایا کہ تحریک انصاف کے بعض رہنما اور ارکان پارلیمنٹ اسلام آباد کی حدود میں مسلح گارڈز کے ساتھ گھومتے ہوئے قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ مجسٹریٹ نے تحریک انصاف کے چیف کوآرڈینیٹر کرنل (ر) یونس علی کو لکھا کہ دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے جس کے تحت ضلع اسلام آباد کی ریونیو حدود میں کسی عوامی مقام پر پانچ یا زائد افراد کے اجتماع ‘ جلوسوں اور ریلیوں و مظاہروں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

دفعہ 144 کے تحت لائوڈ سپیکر ‘ سائونڈ ایمپلی فائر ‘ سائونڈ سسٹمز کے استعمال پر اذان و خطبہ جمعہ کے سوا پابندی ہے۔ دفعہ 144 کے تحت اسلحہ کی نمائش اور ہتھیار لے کر چلنا بھی ممنوع ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور کارکن ریلیوں‘ جلوسوں اور اجتماعات کا انتظام کر رہے ہیں جو کہ دفعہ 144 کے نفاذ کی خلاف ورزی اور عوام کی املاک کے لئے خطرہ ہے۔

وہ لائوڈ سپیکرز اور سائونڈ سسٹم کے استعمال کی بھی منصوبہ بندی کر رہے ہیں جس سے اسلام آباد میں عوامی امن میں خلل پیدا ہوگا اور یہ دفعہ 144 کی بھی خلاف ورزی ہے۔ حکومت نے بنیادی حقوق کو یقینی بنانے کے لئے دفعہ 144کا نفاذ کیا ہے آپ سے درخواست ہے کہ قانون پر عمل کریں اور اپنے رہنمائوں اور کارکنوں سے کہیں کہ وہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی نہ کریں۔

عوام کی جان و مال کی حفاظت نہ صرف انتظامیہ بلکہ تمام سیاسی جماعتوں اور قانون کی پاسداری کرنے والے شہریوں کی بھی ذمہ داری ہے۔ قبل ازیں ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر راولپنڈی نے بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے موجودہ سیکیورٹی اور امن و امان سے متعلق رپورٹس کے پیش نظر جمعہ کی شام کو راولپنڈی میں لال حویلی میں عوامی اجتماع کے انعقاد کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :