پی ٹی آئی سمیت کوئی بھی اگر ریاست کی رٹ کو چیلنج کرے گا تو ریاست اس کے خلاف قانونی کاروائی عمل میںلائے گی

وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

جمعہ 28 اکتوبر 2016 23:03

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2016ء) وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سمیت کوئی بھی اگر ریاست کی رٹ کو چیلنج کرے گا تو ریاست اس کے خلاف قانونی طریقہ استعمال کرتے ہوئے کاروائی عمل میںلائے گی٬ جمعہ کو ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف دارالحکومت کو لاک ڈائون کر کے قومی اداروں پر قبضہ کرنا چاہتی ہے٬ انہوں نے ماضی میں بھی اپنے دھرنے کے دوران پارلیمنٹ سمیت پاکستان ٹیلی ویژن پر بھی حملہ کیا٬ ہمارے پاس ٹھوس اطلاعات ہیں کہ پی ٹی آئی کی اب بھی منصوبہ بندی تھی کہ پی کیو آر پر قبضہ کیا جائے جس میں وزارت خزانہ٬ وزارت داخلہ اور وزارت منصوبہ بندی شامل ہیں اور یہی ان کا لاک ڈائون تھا جسے نہیں ہونے دیا جائے گا٬ انہوں نے کہا کہ 2014ء کے دھرنے میں حکومت نے کافی نرمی اور تحمل کا مظاہرہ کیا لیکن اس نرمی اور تحمل کا کوئی فائدہ نہیں ہوا اس لیے اب جو بھی غیر قانونی کام کرے گا قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا٬ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی عدالت عوام کی عدالت ہے جو پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کرتی ہے اور اپنے ووٹ کی طاقت سے ہمیں کامیاب کرتی ہے٬ہم پر عزم ہیں کہ اپنی کارکردگی کی بنیاد پر 2018ء کے انتخابات مین بھی عوام کی عدالت میںسرخرو ہو کر جائیں گے٬ ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہماری فوج نے ملک سے دہشت گردی و انتہا پسندی کے جڑ سے خاتمے کے لیے جو عظیم قربانیاں دی ہیں انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا٬ آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کا ہی نتیجہ ہے کہ آج ملک بھر میں امن و مان کی صورت حال میں کافی بہتری آئی ہے٬ ہماری فوج اپنی سوچ کے لحاظ سے بالغ ہو چکی ہے اس لیے وہ جمہوری عمل میں مداخلت نہیں کرے گی٬ فوج کو جو نیک نامی اور عزت پچھلے تین سال میں ملی ہے وہ اسے نہیں گنوائے گی٬ انہوں نے کہا کہ یہ سب ہمارے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی وجہ سے ہی ہے جنہوں نے دہشت گردی کے جڑ سے خاتمے کے لیے فیصلہ کن جنگ کا آغاز کیا جو آج بھی کامیابی سے جاری ہے٬ انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوری نظام موجود ہے جہاں عدلیہ آزاد ہے وہ جو فیصلہ کرے گی ہمیں قبول ہوگا٬ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دارالحکومت اسلام آباد کی سیکیورٹی کے لیے اسلام آباد پولیس ہی اپنے فرائض انجام دے گی اور یہی ہماری ترجیح بھی ہے٬ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی ورکر روتا ہوا اچھا نہیں لگتا کیونکہ یہ پیشہ ہی ایسا ہے لیکن یہ لوگ تو فوری رونا شروع ہوگئے حالانکہ سیاست میں ڈنڈے پڑنا سیاسی جدوجہد کا حصہ ہوتا ہے مجھے 15 سال کی عمر میں پہلی مرتبی سیاست میں ڈنڈے پڑے تھے٬ ان لوگوں کو ڈنڈوں سے اتنا ہی ڈر ہے اور انہیں ڈنڈے نہیں کھانے تو یہ کوئی اور کام کر لیں٬ ایک اور سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ پہلے رائونڈ میں تو پی ٹی آئی کے دعوے جھوٹے ثابت ہوئے ہیںلیکن پہلے ہی رائونڈ میں جیت ہار کی بات نہیں کروں گا٬ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے قول و فعل میں تضاد ہے ان لوگوں نے جنہیں اتحادی بنایا انہیں بھی گالیاں دیکر بھگا دیا٬ ایک اور سوال کے جواب مین انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ پی ٹی آئی کو کون سپورٹ کر رہا ہے٬ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور شیخ رشید نعرے تو بڑے مارتے تھے لیکن آج صرف چند لوگ اکٹھے کر سکے اور شیخ صاحب کمیٹی چوک میں ہی چند لوگوں کو خطاب کر کے غائب بھی ہوگئے۔

متعلقہ عنوان :