تمبو٬سنگل پارٹی کے اقتدار سے ہی سسٹم کی خرابیاں دور ہوسکتی ہیں٬ ڈاکڑ عبدالمالک بلوچ

احتجاج سب کا حق ہے مگر ایسانہ ہوملک اور پارلیمنٹ کی بالادستی کو خطرات لاحق ہوں ٬سابق وزیراعلی کا اجتماع اور صحافیوں سے بات چیت

پیر 31 اکتوبر 2016 22:20

تمبو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 اکتوبر2016ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکڑ عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ صوبے کے سسٹم میں بہت زیادہ خرابیاں ہیں سنگل پارٹی کے اقتدار میں آنے سے ہی سسٹم کی خرابیاں دور کی جاسکتی ہیں سفارشی کلچراور سسٹم کی خرابی کے باعث ہیلتھ کے ایک ڈی ایچ او کو بھی اپنے عہدے سے ہٹانہیں سکتے تھے احتجاج سب کا حق ہے مگر ایسانہ ہوکہ احتجاج کی تشدد کی شکل اختیار کرجائے اورملک اور پارلیمنٹ کی بالادستی کو خطرات لاحق ہوں ان خیالات کااظہار انہوں نے عبدالرزاق پندرانی کی رہائش گاہ پر اجتماعی اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ڈاکڑ عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ دن رات کوشش کرکے صوبے کے خراب حالات کو کنڑول کرکے امن کو بحال کیا اس سے قبل آئے روزٹارگیٹ کلنگ اور دھماکے روز کا معمول تھے پولیس ٹریننگ سینٹر کوئٹہ میں ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں جس میں میرے حلقے کے 21پولیس کے جوان شامل تھے جو کہ میرے ووٹرز تھے جس کی فوری طور پر جوڈیشل کمیشن بناکر انکوائری کراکے ذمہ داروں کو سزا دی جائے انہوں نے کہا کہ صوبے کی بہتری اور پسماندگی کے خاتمے کے لئے دن رات کام کیا اور صوبے کے اندر کئی اہم ترقیاتی پروجیکٹس شروع کیئے گئے ایجوکیشن اور ہیلتھ میں ایمرجنسی لاگو کرکے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا گیا مگر نیشنل پارٹی کی واضح اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے کولیشن پارٹیز کا وزیراعلی ہونے کی وجہ سے میرے چاروں اطراف سے پکے کھلاڑیوں کے گھیرے میں ہونے کی وجہ سے کھل کر کام نہیں کرسکا سسٹم میں بے پناہ خرابیاں موجود ہیں سفارشی کلچر صوبے میں ہاوی ہونے کی وجہ سے صوبے کے اندر ایک ڈی ایچ او کو بھی اس کے عہدے سے نہیں ہٹاسکا اور سسٹم کی خرابیاں اس وقت دور کی جاسکتی ہیں جب سنگل پارٹی عوامی طاقت سے بھاری مینڈیٹ حاصل کرکے اپنی حکومت بنائے اور سفارشی کلچر کا خاتمہ کرے تب صوبہ دن دگنی رات چگنی ترقی کرسکتا ہے انہوں نے کہا کہ نصیرآباد میں زرعی کالج کے قیام کی منظوری وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے دے دی جس کے قیام سے نصیرآباد ڈویژن میں انقلاب آجائے گا ڈاکڑ عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ نصیرآباد میں ایجوکیشن اور ہیلتھ کا سسٹم انتہائی خراب ہے اسکول اور ہسپتال کو تالے لگے ہیں اساتذہ اپنی ڈیوٹیاں ٹھیک سے سرانجام نہیں دے رہے ہیں جس کو ٹھیک کرنے کے لئے عوام کو بھی اپنا کردار اداکرنا ہوگا۔