نوابزادہ لیاقت علی خان نے 1951ء میں پاک چین دوستی کی بنیاد رکھی تھی

جاوید انور کا لیاقت علی خان کے زندگی اور کارناموں پر مشتمل کتابچہ شائع کرنے کا بھی اعلان

بدھ 2 نومبر 2016 16:11

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 نومبر2016ء) سرسید یونیورسٹی آف انجینرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے چانسلر جاوید انور نے کہا ہے کہ پاکستان کے پہلے وزیراعظم نوابزادہ لیاقت علی خان نے شہادت سے کچھ عرصہ قبل 1951ء میں پاک چین دوستی کی بنیاد رکھی تھی٬ان کی دورس نگاہوں اور سیاسی بصیرت نے اس بات کا ادراک کرلیا تھا کہ چین ایک بڑی طاقت بننے جارہاہے٬ یونیورسٹی لیاقت علی خان پر جلد ایک کتابچہ بھی شائع کرے گی ۔

بدھ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوں نے سرسید یونیورسٹی کے شعبہ لٹریری آرٹ اینڈ کلچر فورم کی جانب سے یوم لیاقت علی خان کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حالات خواہ کچھ بھی ہوں ہمیں آگے بڑھتے رہنے کا سفر جاری رکھنا چاہئے ٬ حالات کی خرابی کو وجہ بناکر ترقیاتی سرگرمیوں کو ساکت کردینا قوم اور معاشرے کے ساتھ زیادتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہون نے کہا کہ نوابزادہ لیاقت علی خان پاکستان کی سالمیت کے لئے ایک سیسہ پلائی دیوار تھے ۔ انہوں نے تحریک پاکستان کی طویل جدوجہد میں قائد اعظم محمد علی جناح کے شانہ بشانہ کام کیا اور یہی وجہ تھی کہ وہ بانی پاکستان کے کے دست راست مانے جاتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ قائد کی وفات کے بعد نوزائیدہ مملکت کو سنھبالنے اور اسے متحد و مستحکم رکھنے کے لئے جس اعلی مہارت اور فعال قیادت کا مظاہر ہ لیاقت علی خان نے کیا وہ لائق تحسین و ستائش ہے ۔

چانسلر جاوید انوار نے کہا ہے کہ وہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے فارغ التحصیل تھے ۔ اس لئے سرسید یونیورسٹی لیاقت علی خان کی زندگی اور ان کے کارناموں پر ایک کتابچہ شائع کرنے والی ہے جس کے لئے مواد اکھٹا کیا جارہا ہے ٬ اس کتابچہ میں لیاقت علی خان سے متعلق اہم اور معلوماتی تاریخی حقائق کو یکجا کرکے پیش کئے جائیں گے ۔ تقریب سے معروف صحافی اور کالم نگار آغامسعود حسین ٬ پاکستان ٹیلی ویژن کے سابق سینئر پروڈیوسر محمد نذیراور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

متعلقہ عنوان :