پاکستان نے بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات خفیہ ایجنٹس کی تفصیلات جاری کردیں

بھارت کے کئی سفارت کار اور بھارتی خفیہ ایجنسیوں را اور آئی بی کے ایجنٹس سفارتی ذمہ داریوں کی آڑ میں پاکستان میں دہشت گردی اور تخریب کارانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں٬سرجیت سنگھ کو چند دن قبل ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا گیا تھا٬ ٬بھارت نے سفارتی آداب اور ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کی٬پاکستان کے سفارتی عملے کو جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کرکے تشدد کا نشانہ بنایا ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کی صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ

جمعرات 3 نومبر 2016 14:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 نومبر2016ء) ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہاہے کہ بھارت کے کئی سفارت کار اور بھارتی خفیہ ایجنسیوں را اور آئی بی کے ایجنٹس سفارتی ذمہ داریوں کی آڑ میں پاکستان میں دہشت گردی اور تخریب کارانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں٬سرجیت سنگھ کو چند دن قبل ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا گیا تھا عبدالحفیظ کے نام سے جعلی شناختی کارڈ بھی استعمال کررہا تھا اور اپنے آپ کو موبائل کمپنی وارد ٹیلی کام کا ملازم ظاہر کررہا تھا٬بھارت کی جانب سے سفارتی مشنز کو مذموم مقاصد کے لئے استعمال کرنا افسوسناک ہے٬ بھارت کی خفیہ ایجنسیوں را اور آئی بی کے ایجنٹس پاکستان میں جاسوسی‘بلوچستان‘ سندھ‘ کراچی میں دہشت گردی‘ سی پیک کو سبوتاژ کرنے اور صوبوں میں عدم استحکام میں ملوث ہیں٬ تجارتی سرگرمیوں کی آڑ میں یہ خفیہ نیٹ ورک چلا رہے ہیں ٬سفارت کاری کے بھیس میں بااثر حلقوں سے اندر کی معلومات لیتے ہیں٬مختلف سرگرمیوں کے ذریعے پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کو خراب کرنے میں ملوث ہیں٬ سوشل میڈیا میں اپنے ایجنٹس کے ذریعے پاکستان کے مفاد کے خلاف پروپیگنڈا کرتے ہیں ٬پاکستان کو دہشت گردی کو فروغ دینے والی ریاست ظاہر کرنے کے لئے من گھڑت ثبوت پیش کرتے ہیں٬تحریک طالبان پاکستان کے دھڑوںکو ہینڈل کرتے ہیں ٬مذہبی اقلیتوں کو مشتعل کرتے ہیں٬پاکستان کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے پروپیگنڈا کرکے بدنام کرتے ہیں٬ آزاد کشمیر میں سرگرمیوں کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو نقصان پہنچاتے ہیں اور مقبوضہ کشمیر میں جاری مقامی حق خود ارادیت کی تحریک کے حوالے سے عالمی برادری کو گمراہ کرتے ہیں٬بھارت نے سفارتی آداب اور ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کی اور پاکستان کے سفارتی عملے کو جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کرکے تشدد کا نشانہ بنایا ۔

(جاری ہے)

جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ چند ماہ بہت افسوسناک رہے ہیں کیونکہ بھارتی افواج نے نہتے کشمیری عوام کا قتل عام جاری رکھا‘ کشمیری نوجوانوں اور بچوںکو اندھا کرنے کا سلسلہ بھی جاری رکھا اور بھارت کے انسانیت کے خلاف مظالم چار ماہ سے جاری ہیں۔ وہ عالمی برادری سے خوفزدہ ہو کر انسانیت کے خلاف مظالم کو چھپانا چاہتے ہیں۔

خوف اور مایوسی میں بھارتی فوج نے اپنی گنیں لائن آف کنٹرول کی جانب کرلی ہیں اور آزاد کشمیر اور پاکستان کے علاقوں میں بلا اشتعال فائرنگ کررہے ہیں۔ بلا اشتعال فائرنگ سے سول آبادی کو بہت نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے اور معصوم شہری نشانہ بن رہے ہیں اور شہید ہورہے ہیں۔ بھارت کی لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ ی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ بھارت پاکستان پر مداخلت کا الزام لگا کر کشمیری عوام کی مقامی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی سے منسوب کرنے کی کوشش کررہا ہے بھارت کے جھوٹے دعوے اس وقت بے نقاب ہوئے تھے جب 2005ء میں گمنام اجتماعی قبریں سامنے آئی تھیں بھارت نے دو خودمختار ریاستوں کے درمیان تعلقات کے حوالے سے سفارتی آداب کی بھی خلاف ورزی کی ہے جبکہ پاکستان صبر سے کام لے رہا ہے جس کی وجہ سے دنیا پاکستان کی پالیسی کی معترف ہے۔

بھارت نے سفارتی آداب اور ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کی اور پاکستان کے سفارتی عملے کو گرفتار کرکے تشدد کا نشانہ بنایا ۔بھارت نے جان بوجھ کر پاکستان کے چھ سفارت کاروں اور عملے کو جھوٹے الزام لگا کر نام شائع کئے جو ویانا کنونشن کے خلاف تھا۔ سفارت کاروں اور ان کے خاندانوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالیں بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے اس کو استعمال کیا۔

بھارت کے کئی سفارت کار اور بھارتی ایجنسیوں را اور آئی بی کے اہلکار سفارتی ذمہ داریوں کی آڑ میں پاکستان میں دہشت گردی اور تخریب کارانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ را کے ایجنٹوں میں راجیش کمار کمرشل قونصلر جو را کا سٹیشن چیف ہے‘ انوراگ سنگھ فرسٹ سیکرٹری کمرشل‘ امر ریپ سنگھ بھٹی اتاشی ویزہ‘ دھرمیندرہ سودھی سٹاف ممبر‘ ویجے کمار اور مادھواں نندا کمار شامل ہیں جبکہ بھارتی ایجنسی آئی بی کے ایجنٹوں میں بلبیر سنگھ فرسٹ سیکرٹری پریس اور سٹیشن چیف آئی بی‘ جیا باسن شیتھل شامل ہیں۔

سرجیت سنگھ کو چند دن قبل ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا گیا تھا وہ آئی بی کا ایجنٹ تھا بلبیر سنگھ کے نام سے کام کررہا تھا وہ عبدالحفیظ کے نام سے جعلی شناختی کارڈ بھی استعمال کررہا تھا اور اپنے آپ کو وارد ٹیلی کام کا ملازم ظاہر کررہا تھا۔ اس بات کا افسوس ہے کہ بھارت نہ صرف پاکستان میں دہشت گردی کے فروغ اور دہشت گردی کی فنانسنگ میں ملوث ہے جس کا بھارتی خفیہ ایجنٹ کلبھوشن یادیو نے انکشاف کیا تھا بھارت کی جانب سے سفارتی مشنز کو مذموم مقاصد کے لئے استعمال کرنا افسوسناک ہے بھارت کی خفیہ ایجنسیوں را اور آئی بی کے ایجنٹس پاکستان میں جاسوسی‘بلوچستان‘ سندھ‘ کراچی میں دہشت گردی‘ سی پیک کو سبوتاژ کرنے اور صوبوں میں عدم استحکام میں ملوث ہیں۔

تجارتی سرگرمیوں کی آڑ میں یہ خفیہ نیٹ ورک چلا رہے ہیں سفارت کاری کے بھیس میں بااثر حلقوں سے اندر کی معلومات لیتے ہیں۔ مختلف سرگرمیوں کے ذریعے پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کو خراب کرنے میں ملوث ہیں۔ سوشل میڈیا میں اپنے ایجنٹس کے ذریعے پاکستان کے مفاد کے خلاف پروپیگنڈا کرتے ہیں پاکستان کو دہشت گردی کو فروغ دینے والی ریاست ظاہر کرنے کے لئے من گھڑت ثبوت پھیلاتے ہیں۔

تحریک طالبان پاکستان کے دھڑوںکو ہینڈل کرتے ہیں مذہبی اقلیتوں کو مشتعل کرتے ہیں۔ پاکستان کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے پروپیگنڈا کرکے بدنام کرتے ہیں آزاد کشمیر میں سرگرمیوں کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو نقصان پہنچاتے ہیں اور مقبوضہ کشمیر میں جاری مقامی حق خود ارادیت کی تحریک کے حوالے سے عالمی برادری کو گمراہ کرتے ہیں۔نفیس زکریا نے کہاکہ ہمارے سفارتی اہلکاروں کو واپس بھیج کر سفارتی آداب کی خلاف ورزی کی گئی۔

پاکستان میں بھارتی سفارتی اہلکاروں کو سفارتی آداب کے منافی اور ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا۔یہ سفارتی تعلقات کو برقرار رکھنے میں رکاوٹ ہے۔پاکستانی مسلح افواج بھارت کی ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر خلاف ورئوں کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ہماری مذاکرات جاری رکھنے کی کوششو ں کا مثبت جواب نہیں دیا گیا۔افغان خوتون شربت گل کا کیس عدالت میں ہے۔

ہم نے شربت گلہ کے کیس پر انسانی بنیادوں پر عمل کیا۔شربت گل ہسپتال میں ہے جہاں اس کو تمام تر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔شربت گلہ نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔پاکستان افغانستان میں امن و اعتدال کے قیام کے عزم پر قائم ہے۔کل بھوشن یادئو کا کیس ابھی زیر تفتیش ہے ۔سیکریٹری خارجہ نے گذشتہ برس ممبئی دہشت گردی کے شواہد پاکستان کو مہیا کیے جانے پر خط لکھا تھا۔

پاکستان کشمیریوں کی حق خودارادیت کی مہم کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی جاری ہے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے باعث 1989 سے اب تک ایک لاکھ سے زاید کشمیری شہید کیے جا چکے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ کمیشن بھیجے جانے کا مطالبہ زو پکڑ رہا ہے۔پاکستان کا امریکہ سے ایک دیرینہ تعلق ہے۔دونوں ممالک کے مختلف معاملات پر مفادات مشترکہ ہیں۔سفارتی اہلکاروں کو سفارتی استشنی حاصل ہوتا ہے۔سفارتی اہلکاروں کی گرفتاری سفارتی آداب اور ویانا کنوینشن کے خلاف ہوتی ہے۔بھارتی ایجنٹ سندھ کراچی گلگت بلتستان بلوچستان میں عدم استحکام پیدا کرنے میں سرگرم تھے۔وہ چین پاکستان اختلافات اور غلط فہمیاں پیدا کرنے کے حوالے سے بھی کام کر رہے تھے