یورپی یونین کے جائزہ کمیشن نے پاکستان میں انسانی حقوق کیلئے قانون سازی میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا٬یورپی یونین ممالک کے ساتھ پاکستان کے تجارتی تعلقات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے٬اٹارنی جنرل آف پاکستان اشتر اوصاف علی کی اے پی پی سے خصوصی گفتگو

جمعہ 4 نومبر 2016 23:14

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 نومبر2016ء) اٹارنی جنرل آف پاکستان اشتر اوصاف علی نے کہا ہے کہ یورپی یونین کے جائزہ کمیشن نے پاکستان میں انسانی حقوق کیلئے قانون سازی میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ جمعہ کو ’’اے پی پی‘‘ کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اٹارنی جنرل آف پاکستان نے کہا کہ پاکستان انسانی حقوق کے حوالہ سے 27 کنونشنز اور معاہدوں کا دستخطی ہے اور تمام کنونشنز پر عملدرآمد کیلئے بھرپور طریقہ سے کام کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کے جائزہ مشن کا دورہ پاکستان معاہدوں پر پیشرفت کی سالانہ نگرانی اور جائزہ کا سلسلہ ہے اور جائزہ مشن نے پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالہ سے قانون سازی پر پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حقوق اطفال٬ ماحولیاتی تحفظ اور لیبر قوانین پر عملدرآمد کی ذمہ داریاں پاکستان پورا کرنے کیلئے ہر ممکن وسائل بروئے کار لا رہا ہے اور یورپی مشن کی مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں سے ملاقاتیں حوصلہ افزاء رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کبھی بھی اتنے متحرک نہیں رہے جتنے آج ہیں۔ اٹارنی جنرل آف پاکستان نے کہا کہ ان تعلقات میں سب سے اہم پاکستان کا جی ایس پی پلس کا سٹیٹس ہے جو مختلف شعبوں میں تسلی بخش اشارے ملنے کے بعد پاکستان کو دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین ممالک کے ساتھ پاکستان کے تجارتی تعلقات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔

سزائے موت کے قانون پر بات چیت کرتے ہوئے اٹارنی جنرل آف پاکستان نے کہا کہ انہوں نے مشن کو آگاہ کیا ہے کہ یورپی یونین دیگر بہت سے ممالک کے ساتھ منسلک ہے جہاں سزائے موت پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین بھارت٬ امریکہ وغیرہ جیسے ممالک کے ساتھ تجارت کر رہی ہے جہاں سزائے موت دی جاتی ہے۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ وہ پاکستان میں اس حوالہ سے وفد کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ملاقات کے دوران سندھ طاس معاہدہ بھی زیر بحث آیا اور ہم نے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی پر اپنے تحفظات اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔اور انہیں پاکستان میں بھارتی مداخلت کے بارے میں تفصیل سے بتایا٬ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کے مشن نے اس مسئلہ کو یورپ میں اجاگر کرنے کا یقین دلایا۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ یورپی یونین مشن نے پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالہ سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی تعریف کی۔ مشن نے انسانی حقوق کے حوالہ سے نیشنل ایکشن پلان پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اس ضمن میں اپنے تعاون کو جاری رکھنے کا یقین دلایا۔

متعلقہ عنوان :