وزیراعلیٰ سندھ کا کراچی میںگزشتہ دو دنوں کے دوران رونما ہونے والے واقعات پر تشویش کا اظہار٬متعلقہ ڈی آئی جیز سے وضاحت طلب کر لی

ہفتہ 5 نومبر 2016 22:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 نومبر2016ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں ضلع وسطی اور شرقی میں گزشتہ دو دنوں کے دوران رونما ہونے والے واقعات پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے متعلقہ ڈی آئی جیز سے انکے متعلقہ علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ روکنے میں ناکامی پر وضاحت طلب کر لی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ کس طرح ممکن ہے کہ ٹارگٹ کلر آتے ہیں اور لوگوں کو قتل کر کے آسانی سے فرار ہو جاتے ہیں۔

یہ بات انہوں نے ہفتہ کو وزیراعلیٰ ہائوس میں امن و امان سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ محمد صدیق میمن٬ آئی جی پولیس سندھ اے ڈی خواجہ٬ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی٬ ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر٬ پرنسپل سیکریٹری نوید کامران بلوچ , سیکریٹری داخلہ شکیل منگنیجو اور کمشنر کراچی اعجاز خان موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ کو بریفینگ دیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ گذشتہ روز ٹارگٹ کلنگ کرنے والا گروپ ایک ہی ہے ۔ انہوں نے وہی پسٹل استعمال کیا ہے اور انہوں نے صرف اپنی موٹر سائیکل تبدیل کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان واقعات کی مزید تحقیقات کر رہے ہیں اور بہت جلد تفصیلی رپورٹ پیش کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ یہ واقعات ضلع شرقی اور وسطی میں پیش آئے ہیں اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے متعلقہ ڈی آئی جیز کی کارکردگی پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ انہیں ایکسپلینشن دیں۔ انہوں نے کہا کہ ان حساس علاقوں میں پولیس پیٹرولنگ پر کیوں نہیں تھی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت حساس معاملہ ہے کہ مجرموں نے پولیس اور ایجنسیوں کے خوف و خطر کے بغیر صرف اپنی موٹر سائیکل تبدیل کر کے یکے بعد دیگر علاقوں میں لوگوں کو قتل کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بہت تعجب خیز اور میرے لئے ناقابل قبول بات ہے ۔ انہوں نے آئی جی پولیس سندھ کو ہدایت کی کہ متعلقہ ڈی آئی جیز کو ایسکپلینشن جاری کریں ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے یہ بھی کہا کہ انہیں اس بات کی کوئی پرواہ نہیں ہے کہ پولیس کس کے خلاف آپریشن کرر ہی ہے انہوں نے کہا کہ یہ آپکی ڈیوٹی ہے کہ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں میں صرف نتائج چاہتا ہوں اور انہوں نے محکمہ پولیس کو ہدایت کی کہ وہ منشیات فروشوں ٬ اسٹریٹ کرائم اور وہ عناصر جو کہ شہر میں فرقہ ورانہ فساد پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کے خلاف سخت آپریشن کیا جائے۔

آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ نے کہا کہ ضلع وسطی اور شرقی میں ٹارگٹ کلنگ میں ملوث مجرموں کے خلاف چند ٹھوس شواہد سامنے آئے ہیں یہ واقعات بہت اہمیت کے حامل ہیں اور آئندہ دو دن کے اندر مجرموں کو گرفتار کر لیا جائیگا۔ اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ آج رات سے آپریشن شروع کیا جائے میں آپکو زیادہ وقت نہیں دے سکتا فوری طور پر کاروائی کریں اور مجھے نتائج دیں ۔

انہوں نے منشیات فروشوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر پولیس کی کارکردگی کو سراہا انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ مزید آگے بڑھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں نے ابراہیم حیدر ی اسپتال میں پولیو مہم کا افتتاح کیا تھا تو لوگوں نے اپنے علاقوں (ابراہیم حیدری٬ رہری ٬ لات بستی) میںمنشیات فروشوں کی سرگرمیوں کی نشاندہی کی تھی ۔ انہوں نے آئی جی سندھ پولیس کو ہدایت کی کہ وہ ان عناصر کے خلاف آپریشن شروع کریں۔

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے کہا کہ انہیں شہر میں فرقہ ورانہ فساد پیدا کرنے میں ملوث ملزمان کے خلاف بہت ٹھو س اطلاعات ملی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم رینجرز اور پولیس کے ساتھ ملکر انکے خلاف مشترکہ کاروائی کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ چند رپورٹس ہیں کہ کاروباری افراد کو دوبارہ بھتے کی پرچیاں اور ٹیلی فون کالز موصول ہو رہی ہیں انہوں نے آئی جی سندھ پولیس کو ہدایت کی کہ میں چاہتا ہوں کہ ان بھتہ خوروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور انکوائری کر کے مجھے اس حوالے سے رپورٹ پیش کی جائے۔

متعلقہ عنوان :