شدت پسندوں کا حملہ ٬ْ خاصہ دار فورس کا اہلکار شہید ٬ْ تین ایف سی اہلکار زخمی

ْباڑہ اور جمرود میں غیر معینہ مدت تک کیلئے کرفیو نافذ ٬ْ پاک افغان شاہراہ پر آمدورفت بند افغانستان سے آنے والی درجنوں گاڑیاں تورخم سرحد اور لنڈی توتل کے علاقوں میں سڑک کے کنارے کھڑی ہیں ٬ْعینی شاہدین جمرود تحصیل اور آس پاس کے علاقوں میں کرفیو نافذ کرکے وسیع پیمانے پر سرچ آپریشن کا آغاز کردیاگیا

اتوار 6 نومبر 2016 13:40

خیبر ایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 نومبر2016ء) خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ اور جمرود میں غیر معینہ مدت تک کیلئے کرفیو نافذ کردیاگیا ہے ٬ْ پاک افغان شاہراہ پر آمد و رفت بندہوگئی ۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ رات تختہ بیگ چیک پوسٹ پر دہشت گروں کے حملے کے بعدتحصیل باڑہ اور جمرود میں غیر معینہ مدت تک کیلئے کرفیولگادیا گیاہے۔

پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں حکام نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز پر ہونے والے ایک حملے میں خاصہ دار فورس کے ایک اہلکار شہیداور تین ایف سی اہلکار زخمی ہوگئے تھے واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے میں کرفیو نافذ کرکے خیبر ایجنسی سے گزرنے والی پاک افغان شاہراہ ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بند کر دی ہے۔پولیٹکل انتظامیہ خیبر کے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ حملہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب پشاور شہر سے متصل خیبر ایجنسی کے علاقے جمرود میں تختہ بیگ کے مقام پر پیش آیا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ مسلح شدت پسندوں نے پولیٹکل انتظامیہ اور ایف سی کی مشترکہ چیک پوسٹ پر راکٹ لانچروں سے حملہ کردیا جس سے وہاں ڈیوٹی پر موجود خاصہ دار فورس کے ایک اہلکار موقع ہی پر شہید ہوئے ٬ْ ایف سی کے تین اہلکار زخمی ہوئے۔انھوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے اتوار کی صبح سے جمرود تحصیل اور آس پاس کے علاقوں میں کرفیو نافذ کرکے وسیع پیمانے پر سرچ آپریشن کا آغاز کردیا ۔

پولیٹکل انتظامیہ خیبر کے اہلکار کے مطابق آپریشن کے باعث خیبر ایجنسی سے گزرنے والی پاک افغان شاہراہ ہر قسم کے ٹریفک کیلیے بند کردی گئی ہے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کرفیو اور پاک افغان شاہراہ کے بندش کے باعث افغانستان سے آنے والی درجنوں گاڑیاں تورخم سرحد اور لنڈی توتل کے علاقوں میں سڑک کے کنارے کھڑی ہیں