نئی دہلی: نجیب احمد کی بازیابی کیلئے احتجاج٬ والدہ سمیت سینکڑوں طلبہ گرفتار

دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے گمشدہ طالب علم نجیب احمد کیلئے احتجاجی طلبہ پر پولیس چڑھ دوڑی٬طلبہ کو خاموش کرنے کے لیے دہلی میں دفعہ 144 نافذ

اتوار 6 نومبر 2016 22:30

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 نومبر2016ء) بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طلبہ 23 روز سے اپنے گمشدہ ساتھی نجیب احمد کی گمشدگی کیخلاف احتجاج کر رہے تھے کہ اچانک پولیس نے ان پر دھاوا بول دیا۔میڈیاپورٹس کے مطابق یہ پرامن طلبہ انڈیا گیٹ پر اکھٹے ہو کر اپنے ساتھی نجیب احمد کی بازیابی کیلئے احتجاج کر رہے تھے جو گزشتہ 23 روز سے لاپتہ ہے۔

احتجا ج کرنے والوں میں نجیب احمد کی والدہ اور بہن بھی شامل تھی۔

(جاری ہے)

پولیس نے پرامن طلبہ پر دھاوا بولتے ہوئے نہ صرف انھیں گرفتار کیا بلکہ نجیب احمد کی والدہ اور بہن کو بھی نہ چھوڑا۔ بھارتی پولیس کی جانب سے نجیب احمد کی والدہ کو سڑکوں پر گھسیٹا گیا۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق نئی دہلی میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے احتجاج کرنے والے طلبہ کو پکڑ پکڑ کر جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔ خیال رہے کہ نجیب احمد کا یونیورسٹی کیمپس میں بی جے پی کی ذیلی تنظیم کے اہلکاروں کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا٬ اس کے اگلے دن ہی وہ لاپتہ ہو گیا اور تاحال غائب ہے۔

متعلقہ عنوان :