پاکستان میں چین کی طرف سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے بعد کئی غیرملکی کمپنیوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا شروع کردی ہے٬ سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے بڑی جانفشانی سے فیصلے کررہے ہیں٬ آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل ہونے کے بعد ناصرف غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا بلکہ ادائیگیوں کے توازن کے مسائل بھی حل ہونگے٬ آئندہ تین سال میں پاکستان کی معیشت میں پانچ فیصد کی شرح سے اضافہ کی توقع ہے٬

پاکستان کا آٹو موبائل سیکٹر بھی غیرملکی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کررہا ہے امریکی نیوز ایجنسی ’’بلوم برگ‘‘ کی رپورٹ

پیر 7 نومبر 2016 22:41

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 نومبر2016ء) پاکستان میں چین کی طرف سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے بعد کئی غیرملکی کمپنیوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا شروع کردی ہے۔ امریکی نیوز ایجنسی ’’بلوم برگ‘‘ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق جب سے وزیراعظم محمد نوازشریف برسراقتدار آئے ہیں اس وقت سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے دنیا بھر کمپنیوں کی توجہ مرکوز ہے٬ سیکورٹی چیلنجز اور بجلی کی کمی کے باوجود ترکی کی ہوم اپلائنسز کی کمپنی آرسلک اور ہالینڈ کی مایہ ناز کمپنی رائل فرائزلینڈ پاکستان میں سرمایہ کاری لارہی ہے۔

بلوم برگ کے مطابق 2014 ء میں ایک سکول میں طالب علموں کے قتل عام کے بعد دہشت گردوں کے خلاف فوج کے کریک ڈائون اور حکومت کی طرف سے 2018 ء تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کے منصوبوں کے بعد چین نے پاکستان کے حق میں اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے دوسرے سرمایہ کاروں کو بھی اعتماد دیا۔

(جاری ہے)

چین نے چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) کے تحت 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔

رپورٹ میں سٹاک ہوم میں قائم ادارے ’’ٹینڈرا فانڈر‘‘ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر متیاس مارٹنسن کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کا دھارا ہی بدل دیا ہے اب پاکستانی سٹاکس 160 ملین ڈالر کے ہوچکے ہیں۔ سرمایہ کاری میں اتنی غیرملکی دلچسپی کی ایک بڑی وجہ سی پیک کے معاہدے ہیں۔ اب سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے بڑی جانفشانی سے فیصلے کررہے ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ چین چھوٹے فیصلے نہیں کرتا ہے بلکہ طویل المدت حکمت عملی کے تحت قدم اٹھاتا ہے۔

چین کی سرمایہ کاری سے شروع کئے جانے والے بجلی کے نئے منصوبے پاکستان کو بجلی بحران پر قابو پانے میں معاون ثابت ہونگے اور اس بجلی سے صنعتوں می نئی سرمایہ کاری کی راہ بھی ہموار ہوگی وہ کمپنیاں جو روزمرہ خریداروں میں سرمایہ کاری کرتی ہیں انہوں نے بھی دنیا کے چھٹے سب سے بڑے آبادی والے ملک میں سرمایہ کاری شروع کردی ہے۔ ان کی نظر میں یہ سرمایہ کاری کیلئے ایک بہتر جگہ ہے۔

بلوم برگ نے یورو مانیٹر انٹرنیشنل کے اعدادوشمار کے مطابق اپنی رپورٹ میں مزید لکھا ہے کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران خریداروں کی طرف سے روزمرہ اشیاء پر خرچ میں 83 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے ان اعدادوشمار کی بنیاد پر یہ پیش گوئی کی گئی ہے کہ آئندہ چھ سال میں پاکستانیوں نے خرچ کرنے کیلئے یہ صلاحیت دوگنا ہوجائے گی۔ اینگروں کارپوریشن کی چیف فنانشل آفیسر ناز خان کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان کا جغرافیہ اور آبادی کو دیکھا جائے تو یہ ایک سرمایہ کاری کیلئے بہترین جگہ ہے ۔

آرسلک کی چیف فنانشل آفیسر پولٹ سن کا کہنا ہے کہ پاکستان کی نوجوان آبادی معیشت میں بہتری کا پیش خیمہ ہے اور خطے میں مارکیٹ اکنامی کا بہترین ذریعہ ہے۔ پاکستان سرمایہ کاری میں اضافے کے ایسے دائرے کی طرف بڑھ رہا ہے جو ملک کیلئے بہت سودمند ہوگا۔ ترکی کی یہ کمپنی اس ماہ 245 ملین ڈالر کی لاگت سے ڈالنس کمپنی کی خریداری کا معاہدہ مکمل کرنے والی ہے۔

یہ کمپنی اس معاہدہ کے بعد ناصرف ملک میں ڈالنس کی مصنوعات کی فروخت بڑھانے پر توجہ مرکوز کرے گی بلکہ ان کی برآمدات پر بھی خصوصی توجہ دے گی۔ آئی ایم ایف سے قرضہ کا پروگرام مکمل ہونے کے بعد پاکستان کی حکومت یہ توقع کررہی ہے آئندہ دس سال کے دوران اس کی معیشت بڑی تیزی سے فروغ پائے گی۔ آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل ہونے کے بعد ناصرف غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا بلکہ ادائیگیوں کے توازن کے مسائل بھی حل ہونگے۔

آئندہ تین سال میں پاکستان کی معیشت میں پانچ فیصد کی شرح سے اضافہ کی توقع ہے۔ پاکستان کا آٹو موبائل سیکٹر بھی غیرملکی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کررہا ہے۔ رینالٹ نے بھی پاکستان میں نیا برانڈ متعارف کرانے میں یہاں کی کمپنیوں سے مذاکرات کا آغاز کردیا ہے۔