ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کو دھمکی آمیز خط موصول‘50 کروڑ روپے طلب

منگل 8 نومبر 2016 22:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 نومبر2016ء) ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کو دھمکی آمیز خط موصول ہوا ہے جس میں ان سے 50 کروڑ روپے طلب کیے گئے ہیں. ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کو دھمکی آمیز خط موصول ہوا ہے جس میں عمران لاشاری نامی شخص کی جانب سے 50 کروڑ روپے طلب کیے گئے ہیں جب کہ رقم نہ ملنے پر ڈپٹی اسپیکر کو قتل اور سندھ اسمبلی کو اڑانے کی بھی دھمکی دی گئی ہے۔

خط میں عمران لاشاری کے موبائل فون نمبر بھی درج ہیں۔ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا نے دھمکی آمیز خط ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج صبح ایک دھمکی آمیز خط موصول ہوا جس میں کہا گیا ہے کہ بینظیر بھٹو کا جو حشر کیا وہی تمھارا کیا جائے گا جب کہ دھمکی آمیز خط سیٹیلائٹ ٹاؤن راولپنڈی سے پوسٹ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ان کاکہنا تھا کہ ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سمیت دیگر حکام کو خط کے حوالے سے آگاہ کردیا ہے تاہم اس حوالے سے تحقیقات ہونی چاہیئے۔

تحریر کے متن سے لگتا ہے کہ کسی نے کسی کو پھنسایا ہے اور آپس کے جھگڑے میں مجھے دھمکی دی گئی ہے، جس کا فون نمبر خط میں لکھا گیا ہے اس سے دشمنی نکالی گئی ہے، فی الحال مجھے کسی پر شک نہیں لیکن میں سمجھتی ہوں کہ اسمبلی کو بم سے اڑانے کی دھمکی اور باقی خط میں لکھی باتیں پیغام کسی اور کو دے رہے ہیں۔ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ ہر روز دہشت گردوں کے خلاف پارٹی پالیسی بیان کرتی ہوں، مجھے دھمکیاں بھی اس لیے مل رہی ہیں کیونکہ میں ان لوگوں کے خلاف کھل کر بولتی ہوں۔

مجھے بے نظیر بھٹوکی طرح مارنے کی دھمکی بھی دی گئی ہے، سیکیورٹی صرف اللہ کی ہے، مجھے کئی نمبرز سے دھمکیاں مل رہی ہیں جس میں لندن کے نمبز بھی شامل ہیں اور وہ صاف اردو بولتے ہیں۔دوسری جانب عمران لاشاری کا کہنا ہے کہ شہلا رضا کو بھیجے گئے خط میں اس کا کوئی کردار نہیں، درحقیقت یہ کام اس کے مخالفین شیرخان اور شاہ زیب پھنور نے کی ہے، کیونکہ انہوں نے اس کی 25 ایکڑ اراضی ہتھیا رکھی ہے ، جسے واگزار کرانے کے لیے ہم نے سندھ رینجرز سے بھی رابطہ کیا تھا۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی سیدہ شہلا رضا کو کالعدم تنظیموں کی جانب سے دھمکی آمیز خط موصول ہوا تھا جس میں ان کی گاڑی کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی گئی۔