اقبال ایک دور کا نہیں آنے والے سب زمانوں اور ہر حریت پسند معاشرے کا شاعر ہے،اقبال کا پیغامِ خودداری وآزادی آفاقی اہمیت رکھتا ہے

یومِ اقبال کی تقریب سے عرفان صدیقی اور سینیٹر ایس ایم ظفر کا خطاب

جمعرات 10 نومبر 2016 17:28

اقبال ایک دور کا نہیں آنے والے سب زمانوں اور ہر حریت پسند معاشرے کا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 نومبر2016ء) اقبال ایک دور کا نہیں آنے والے سب زمانوں اور ہر حریت پسند معاشرے کا شاعر ہے۔برصغیر کے علاوہ ترکی، ایران، مشرقِ وسطیٰ اور عرب دنیا ہی نہیں روس اور چین تک میں اٹھنے والی آزادی کی اکثر تحریکوں کا محرک کلامِ اقبال میں رچا ہوا پیغام حریت صاف نظر آتا ہے۔ اِن خیالات کا اظہار وزیرِاعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن، عرفان صدیق نے نظریہ پاکستان کونسل اسلام آباد کے تحت یومِ اقبال کی خصوصی تقریب میں اپنے صدارتی خطاب کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ اقبال نے خودی یعنی عزتِ نفس کے تحفظ کا ایک منفرد پیغام دیا ہے جو ہر انسان کو اپنی مخصوص ثقافتی، تہذیبی اور تاریخی حد بندیوں میں رہتے ہوئے مکمل آزادی کے حصول کی جدوجہد پر آمادہ کرتا ہے۔

(جاری ہے)

تقریب میں پاکستان کے معروف قانون دان، سینئر دانشور اور سابق وفاقی وزیر سینیٹر ایس ایم ظفر نے فکرِ اقبال اور تعمیرِ پاکستان کے حوالے سے ایک بھر پور لیکچر میں یہ بات زور دیکر کہی کہ پاکستان کو معاشی، معاشرتی اور فکری سطحوں پر مستحکم اور مضبوط بنانے کیلئے ضروری ہے کہ نئی نسل کو افکارِ اقبال سے پوری ذمہ داری کے ساتھ آگاہ رکھا جائے اوراس قومی ذمہ داری کو ادا کئے بغیر ترقی کا کوئی ہدف بھی حاصل نہیں ہو سکتا۔

اگر ہم اس میں ناکام رہے تو ترقی اور خود انحصاری کی دوڑ میں ہم صدیوں پیچھے رہ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو قائداعظم کا پاکستان بنانے اور اس کے قیام میں دی گئی قربانیوں کا تقاضہ ہے کہ ہم اقبال جیسے عظیم مفکر اور دانشور کے پیغام کی روح کو اُسی جذبے کے ساتھ آج بھی محسوس کریں جو تحریکِ پاکستان کی کامیابی کا جواز بنا۔ کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر نعیم غنی نے اپنے خطاب میں اس عزم کا اعادہ کیا کہ پیغامِ اقبال کی ترویج میں اُن کا ادارہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرتا رہے گا۔

متعلقہ عنوان :