امجد صابری کی شہادت کے بعد فن قوالی زندہ رکھنا چاہتا ہوں، شمائل

کم عمری سے ہی والد سے تربیت حاصل کرناشروع کردی تھی، پہلی بار 8سال کی عمر میں فن کامظاہرہ کیا تھا ہمارے ہاں فن قوالی زوال پذیرہورہی ہے‘ تمام تر کوششوں سے نئی جدت کیساتھ اپنے کام کو پیش کروں گا‘انٹرویو

جمعہ 11 نومبر 2016 11:41

امجد صابری کی شہادت کے بعد فن قوالی زندہ رکھنا چاہتا ہوں، شمائل
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2016ء) فن قوالی میں صابری برادران کانام کسی تعارف کامحتاج نہیں ۔غلام فرید صابری (مرحوم )اور مقبول احمد صابری (مرحوم )کے بعد یہ سلسلہ امجد فرید صابری (مرحوم) نے مزید پروان چڑھایا۔ان کی شہادت سے فن قوالی پر بہت بڑا صدمہ پہنچا، اب اس سلسلے کو آگے لے کر چلنے کاعزم کرتے ہوئے معروف قوال مقبول احمد صابری(مرحوم) کے صاحبزادے شمائل مقبول صابری نے اپنے ایک انٹرویو میں کہاکہ امجد بھائی کی شہادت سے خاندان کو صدمہ پہنچاہے ان کے بعد میں اور میرے تایا زاد بھائی اپنے خاندانی کام کوآگے لے کر چل رہے ہیں، انھوں نے کہاکہ بہت کم عمری سے ہی والد سے تربیت حاصل کرناشروع کردی تھی، پہلی بار 8سال کی عمر میں فن کامظاہرہ کیا تھا، ان دنوں والد مقبول احمد صابری (مرحوم)کی مقبول قوالی ’’پیسہ بولتا ہے‘‘ کو نئے انداز سے ریکارڈ کرایا ہے ان دنوں سوشل میڈیا پر بے حد پسند کیا جارہاہے، اب میں اس قوالی کی باقاعدہ وڈیو ریکارڈنگ کررہاہوں۔

(جاری ہے)

مجھے امید ہے میرے اس وڈیو قوالی کو شائقین یاد رکھیں گے، ہمارے ہاں فن قوالی زوال پذیرہورہی ہے مگر میں اپنی تمام تر کوششوں سے ایک نئی جدت کے ساتھ اپنے کام کو پیش کروں گا اور صابری برادران کے نام اور کام کو مزید آگے بڑھا کر ملک وقوم کا نام روشن کروں گا۔

متعلقہ عنوان :