بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول بھمبر سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کرکے7 فوجی جوانوں کو شہید کردیا- پاکستانی فوج کا دشمن فوج کو بھرپور جواب -رواں سال کے دوران بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی 178 خلاف ورزیوں میں 19 سویلین ہلاک اور 180 زخمی ہو چکے ہیں۔آئی ایس پی آر

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 14 نومبر 2016 13:42

بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول بھمبر سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کرکے7 ..

روالپنڈی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 نومبر۔2016ء) بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر بھمبر سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کرکے7 فوجی جوانوں کو شہید کردیا ہے ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر رات گئے فائرنگ کی گئی۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستانی فوج نے دشمن فوج کی فائرنگ کا بھرپور جواب دیا ہے۔

آئی ایس پی آرکا کہنا ہے کہ جارحیت کا واقعہ رات کے آخری پہر پیش آیا جب بھارتی فوج نے ایل او سی کے بھمبر سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ شروع کیا جس کے نتیجے میں 7 فوجی جوان شہید ہوگئے۔پاک فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کی اور بھارت کی متعدد چیک پوسٹوں کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔

(جاری ہے)

گزشتہ دو ماہ سے بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کے واقعات میں شدت آگئی ہے جس کے نتیجے میں متعدد پاکستانی شہری شہیدو زخمی ہوچکے ہیں جبکہ مویشیوں اور املاک کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

دوسری جانب مقامی لوگ بھی جان بچانے کے لیے محفوظ مقام کی جانب نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں 18 ستمبر کو ہونے والے اڑی حملے کے بعد سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور ہندوستان کی جانب سے متعدد بار لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے۔8 نومبر کو بھارتی فورسز کی جانب سے لائن آف کنٹرول کے بٹل سیکٹر پر بلا اشتعال پر فائرنگ کی گئی تھی۔

31 اکتوبر کو ایل او سی کے نکیال سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔جبکہ ایک روز قبل 30 اکتوبر کو ورکنگ باونڈری پر بھارت نے بلا اشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 4 پاکستانی شہری زخمی ہوگئے تھے۔19 اکتوبر کو بھی بھارت نے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیرالہ سیکٹر پر ایک دن میں متعدد مرتبہ بلا اشتعال فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ 2 خواتین اور دو بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

ان واقعات کے بعد حالیہ دنوں میں بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو کئی مرتبہ دفتر خارجہ طلب کرکے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا اور بھارتی سفارتکار سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ ان واقعات کی تحقیقات کی جائیں گی اور اس کی تفصیلات پاکستان کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔یاد رہے کہ کشمیر میں بھارتی فوجی مرکز اڑی پر حملے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نئی دہلی کی جانب سے پاکستان پر عائد کیا گیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا تھا۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ اس سال اب تک بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی 178 خلاف ورزیوں میں 19 سویلین ہلاک اور 180 زخمی ہو چکے ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف نے بھی کہا تھا کہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری پر فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری رہیں تو ان کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔