سندھ ہائی کورٹ کا راشدی گوٹھ سے غیر قانونی قبضے ختم کرانے کا حکم

پیر 14 نومبر 2016 16:09

سندھ ہائی کورٹ کا راشدی گوٹھ سے غیر قانونی قبضے ختم کرانے کا حکم
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے ملیر کینٹ راشدی گوٹھ کی حدود میں ہونے والے غیر قانونی قبضوں اور تجاوزات بٹانے اور قبضہ مافیہ کے سرغنہ سمیت تمام ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیاہے۔ پیر کوسندھ ہائی کورٹ میں درخواست گزار ممتاز ڈاھری کی جانب سے ملیر کینٹ راشدی گوٹھ کی حدود میں ہونے والے غیر قانونی قبضوں کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔

دوران سماعت درخواست گزار نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ سروے نمبر 163پر بڑی تیزی سے تجاوزات قائم کی جارہی ہیں ۔لینڈ مافیا کے کارندے ضمیر شیخ, اسد میرانی, ایوب پٹھان, منظور مگسی, شکیل کے کے اور دیگر سے جانی و مالی تحفظ فراہم کیا جائے۔لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کرکے چار دیوار کھڑی کرکے علم لگا رہے ہیں تاکہ ان پر کوئی ہاتھ نہ ڈال سکے۔

(جاری ہے)

قبضہ مافیا کی جانب سے جان و مال کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

پولیس زمینوں پرقبضہ کرانے کے لئے لاکھوں روپے وصول کر رہی ہیں۔درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد عدالت نے پولیس سے استفسار کیا کہ اب بھی لینڈ مافیا زمینوں پر قبضہ کر رہی ہے پولیس ا س سلسلے میں کیا کر رہی ہے۔بعد ازاں عدالت نے پولیس کو قبضہ مافیا کو گرفتار کرنے اور قبضہ مافیا سے قبضہ چھڑا کر رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی ہے جبکہ دوسری طرف پولیس کی جانب سے عدالت میں غیرقانونی قانونی قبضوں سے متعلق کیس کی رپورٹ پیش کی گئی۔

متعلقہ عنوان :