عالمی برادری بھارت کی ریاستی دہشت گردی کانوٹس لے، افغانستان کی حکومت کے ساتھ مل کر افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کو یقینی بناناہوگا، افغان سرمایہ کاروں اور تعلیم حاصل کرنے والے مہاجرین کے بچوں کو ویزہ کی سہولت دی جائے، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی میڈیا سے گفتگو

پیر 14 نومبر 2016 16:44

عالمی برادری بھارت کی ریاستی دہشت گردی کانوٹس لے، افغانستان کی حکومت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2016ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ عالمی برادری بھارت کی ریاستی دہشت گردی کانوٹس لے، افغانستان کی حکومت کے ساتھ مل کر افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کو یقینی بناناہوگا، افغان سرمایہ کاروں اور تعلیم حاصل کرنے والے افغان مہاجرین کے بچوں کو ویزہ کی سہولت دی جائے۔

منگل کو وزارت سیفران میں افغان مہاجرین سے متعلق منعقدہ اجلاس کے بعد اسی بلاک کے باہر میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ بھارت کی جانب سے بارڈر پر سکیورٹی فورسز کے جوانوں کی ہلاکت پر پوری قوم سراپا احتجاج ہے اور عالمی برداری سے اپیل کرتی ہے کہ وہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے ۔ بھارت کی جانب سے بار بار سرحدی خلاف ورزی کی جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

اس پر عالمی برادری خاموش کیوں ہے ۔ انہوںنے کہا کہ افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں اور چاہتی ہیں کہ افغانستان کی حکومت کے ساتھ مل کر افغان مہاجرین کو رضاکارانہ طور پر وطن واپسی کو یقینی بنایاجائے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان گزشتہ 37سال سے افغان مہاجرین کی میزبانی کررہاہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ جلدی میں افغان مہاجرین کی وطن واپسی پر ہماری میزبانی پر کوئی داغ لگ جائے۔ انہوں نے کہاکہ وزارت سیفران افغان سرمایہ کاروں اور قیام پذیر افغان مہاجرین کے بچوںکو تعلیم مکمل کرنے تک ویزہ کی سہولت فراہم کرے ۔ قبل ازیں مولانا فضل الرحمٰن نے وزارت سیفران کی طرف سے افغان مہاجرین سے متعلق سفارشات پر اعتماد کا اظہار کیا۔