داعش کا مغربی نوجوانوں کو ٹرمپ کے خلاف استعمال کرنے کا منصوبہ

پیر 14 نومبر 2016 17:25

داعش کا مغربی نوجوانوں کو ٹرمپ کے خلاف استعمال کرنے کا منصوبہ
کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 نومبر2016ء) شدت پسند تنظیم داعش نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف زہر افشانیوں کے باعث مغربی نوجوانوں کو ٹرمپ کے خلاف میدان جنگ میں اتارنے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔داعش ڈونلڈ ٹرمپ کی حیران کن جیت کو ہی پروپیگنڈا کے طور پر استعمال کرکے مغربی نوجوانوں کو بھرتی کرکے نئے امریکی صدر کے لیے نیا محاذ کھولنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، کیونکہ ٹرمپ نے اپنی صدارتی مہم کے دوران مسلمانوں کے خلاف کھلے عام تعصب پرستانہ تقریریں کی تھیں۔

افغانستان میں داعش کے کمانڈر ابو عمر خراسانی کا کہنا تھا کہ 'ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صدارتی مہم کے دوران مسلمانوں کے خلاف کھلے عام زہر افشانی کرکے ہمارا کام مزید آسان کردیا ہے، اب داعش ٹرمپ کی تعصب پرستانہ تقریروں اور حیران کن جیت کو ہی ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف استعمال کرے گی۔

(جاری ہے)

'داعش کمانڈر کا کہنا تھا کہ 'ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریروں کے دوران سرعام مسلمان شدت پسندوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور لوگوں سے شدت پسندوں کو شکست دینے کے وعدے بھی کیے مگر بنیاد پرست جنگجو اس سرد جنگ میں فتح حاصل کریں گے۔

'داعش کمانڈر کا مزید کہنا تھا کہ 'ٹرمپ نے اپنی صدارتی مہم کے دوران امریکا میں مسلمانوں کی آمد پر مکمل پابندی کا اعلان کیا تھا اور ان کے اسی اعلان کو بنیاد بنا کر ہم مغربی نوجوانوں کو داعش میں بھرتی کرکے ٹرمپ کے خلاف میدان میں اتاریں گے۔'یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صدارتی مہم کے دوران امریکا میں مسلمانوں کی مکمل پابندی کے اعلان کے ساتھ ساتھ انتہاپسندی میں ملوث تارکین وطن کو بھی ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم انھوں نے صدارتی مہم کے دوران انتہا پسندوں، جنگجوؤں، داعش، طالبان اور القاعدہ سے لڑنے کے حوالے سے اپنے منصوبے ظاہر نہیں کیے تھے۔

متعلقہ عنوان :