سائنسدانوں نے ماں کے بغیر ہی بچوں کی پیدائش ممکن ہونے کا اعلان کردیا

پیر 14 نومبر 2016 17:24

سائنسدانوں نے ماں کے بغیر ہی بچوں کی پیدائش ممکن  ہونے کا اعلان کردیا

سائنسدانوں نے ایک ایسا طریقہ دریافت کیا ہے جس میں وہ عورت کے انڈوں کے بغیر ہی بچے پیدا کر سکتے ہیں۔اس طریقے کے تجربات اس وقت یونیورسٹی آف باتھ میں جاری ہیں۔ اس طریقہ کار میں سائنسدان صرف دو مردوں کا ڈی این اے لے کر اس سے بچہ پیدا کر سکتےہیں۔
اس سے پہلے کہا جاتا تھا کہ عورت کا انڈہ ہی سپرم کو بچے میں بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے کیونکہ اس میں صرف آدھے کروموسومز کو ہی لینے کی صلاحیت ہے۔


اب سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایمبریو کو اُن خلیوں سے بھی بنایا جا سکتا ہے جس میں تمام کروموسومز ہوں۔ نظریاتی طور پر اس کا مطلب ہے کہ انسانی جسم کے کسی بھی خلیے کو سپرم سے فرٹیلائز کیا جاسکتا ہے۔
سانسدانوں نے اس طریقے کو استعمال کرتے ہوئے چوہوں کی تین نسلیں تیار کر لی ہیں اور وہ سب بالکل تندرست اور صحت مند ہیں۔

(جاری ہے)

اب سائنسدانوں کا ارادہ ہے کہ جلد کے خلیوں سے بچے پیدا کیےجائیں۔

سائنسدان دیکھنا چاہتے کہ جلد کے خلیوں سے بھی یہی نتائج ملتے ہیں یا نہیں۔
اس طریقے میں کسی بھی مرد کی جلد کا خلیہ لے کر اس میں سے آدھے ڈی این اے الگ کر دئیے جائیں گے۔ اس کے بعد آئی وی ایف طریقہ کار استعمال کرتے ہوئے سپرم سیل کو جلد کے خلیے میں انجیکٹ کر دیا جائے گا۔ اس سے ایمبریو بن جائے گا جسے سروگیٹ مدر میں منتقل کر دیا جائے گا۔اس سے جو بچہ پیدا ہوگا اس میں عورت کا ڈی این اے شامل نہیں ہوگا۔

سائنسدانوں نے ماں کے بغیر ہی بچوں کی پیدائش ممکن  ہونے کا اعلان کردیا