Live Updates

دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے حکومت کے پاس کوئی ٹھوس حکمت عملی نہیں ‘سانحہ سول ہسپتال اور پی ٹی سی کے واقعات کی تفتیش صحیح خطوط پر کرکے دہشتگردوں سے نمٹنے کی موثر حکمت عملی طے کی جاتی تو شاہ نورانی کا سانحہ رونما نہ ہوتا

پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کی سینئر رہنماء ممتاز سماجی کارکن سکینہ عبداللہ خان کا بیان

پیر 14 نومبر 2016 22:45

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 نومبر2016ء) پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کی سینئر رہنماء ممتاز سماجی کارکن سکینہ عبداللہ خان نے کہا ہے کہ دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے حکومت کے پاس کوئی ٹھوس حکمت عملی نہیں ،سانحہ سول ہسپتال اور پی ٹی سی کے واقعات کی تفتیش صحیح خطوط پر کرکے دہشت گردوں سے نمنٹے کی موثر حکمت عملی طے کی جاتی تو شاہ نورانی کا سانحہ رونما نہ ہوتا،لسبیلہ میں 50سے زائد افراد کی شہادت اوردوسری جانب گوادر میں جشن ومیوزک پروگرامز متاثرین کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہیں ،اپنے جاری کردہ بیان میں سکینہ عبداللہ خان نے کہا کہ سی پیک کے خلاف بہت سے ممالک یکجا ہوچکے ہیں دہشت گردی کے عفریت سے نمٹنے کے لیے جدید خطوط پر ایسی جامع حکمت عملی طے کرنا ہوگی جس سے تخریک کاری کے واقعات رونما ہونے سے قبل ہی ناکام بنا دئیے جائیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سی پیک سے ہمارے روایتی حریف ملک کو کچھ زیادہ ہی تکلیف ہے اور پاکستان مخالف قوتوں کے لیے بلوچستان سافٹ ٹارگٹ ہے لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ خطے کے مجموعی بدلتے حالات کے تناظر میں دہشت گردی کی بیخ کنی کے لیے ٹھوس ،موثر اور جدید حکمت عملی طے کی جائے ،سکینہ عبداللہ خان نے کہا کہ شاہ نورانی واقعہ بلوچستان حکومت کی مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے بعد ازا وقعات متاثرہ مقامات پر سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی سمجھ سے بالاتر ہے اور صوبائی حکومت کی یہی روایتی وپرانی سیکورٹی حکمت عملی نئے حالات کا ادارک نہیں کر پارہی ،سکینہ عبداللہ خان نے تمام شہداء کے بلند درجات اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات