پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رکن اسمبلی مجید خان اچکزئی اور ریزیڈیشنل کالج کے ہڑتالی اساتذہ کے درمیان کامیاب مذکرات

ْ21نومبر سے دوبارہ کلاسیں شروع کر نے کا فیصلہ اور 5دسمبر کو امتحانات ہونگے ، مشترکہ پریس کانفرنس

پیر 14 نومبر 2016 22:46

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2016ء) پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین اور پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی مجید خان اچکزئی اور ریزیڈیشنل کالج کے ہڑتالی اساتذہ کے درمیان کامیاب مذکرات 21نومبر سے دوبارہ کلاسیں شروع کر نے کا فیصلہ اور 5دسمبر کو امتحانات ہونگے ۔ تفصیلات کے مطابق پیر کی رات کو مجید خان اچکزئی اور ریزیڈیشنل کالج کے ہڑتالی اساتذہ نے بلوچستان صوبائی اسمبلی کے کمیٹی روم میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 11دن سے اساتذہ اپنے مطالبات کے حق میں ہڑتال پر تھے مجیدخان اچکزئی نے کہاکہ 1400بچوں کا مستقبل داؤ پر لگا ہواتھا کامیا ب مذاکرات کے بعد اساتذہ نے ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور 21نومبر سے دوبارہ کلاسیں شروع کی جائینگی اور 5دسمبر کو امتحانات ہونگے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ اساتذہ کے 14مطالبات پر ہمدردانہ غور کیاجائے گا۔ اور دسمبر کے پہلے ہفتے میں اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے گا۔ جس میں ایکٹ کے تحت ریزیڈیشنل کالج کے اساتذہ کی منظوری لی جائیگی ۔انہوںنے کہاکہ میں نے اساتذہ کو یقین دلایا ہے کہ ان کے مطالبات منظور کئے جائینگے وہ جائز مطالبات جس پر ہڑتالی اساتذہ نے غیر مشروط طورپر ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا ہے میں ان کا مشکور ہوں کہ 1400بچوں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچ گیا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ تمام مسائل کا حل بات چیت کے ذریعے ہوتا ہے اس موقع پر قائمقام سیکرٹری تعلیم بابر خان نے بتایا کہ اساتذہ کے مطالبات جائز ہے 21نومبر کوبورڈ آف گورنر کے اجلاس میں ان پر غور کیا جائیگا۔ مجید اچکزئی نے کہاکہ بلوچستان ریزیڈیشنل کالج کے اساتذہ نی3نومبر سے 14مطالبات کے حق میں ہڑتال شروع کی ہے اس کی ہم حمایت کرتے ہیں ،ور اساتذہ کو یقین دہانی کراتے ہیں کہ ان کے تمام مطالبات21نومبر کے اجلاس میں منظور کرینگے جس پر اساتذہ نے اتفاق کرتے ہوئے ہڑتال کو ختم 21نومبر سے کلاسز اور5دسمبر سے شیڈول کے مطابق امتحان شروع ہونگے ،ا نہوں نے کہاکہ بلوچستان ریزیڈیشنل کالج کے اساتذہ نے جو27سالوں سے محنت کے ساتھ طلباء کو تعلیم دی جس کے اثرات سالانہ امتحانات میں نظر آرہی ہے اور ہر امتحان میں ریزیڈیشنل کالجز پوزیشن بھی لیتے ہیں لیکن جس طرح انہوں نے اپنے مطالبات کیلئے ہڑتال شروع کیا حکومت وقت کا فرض بنتا تھاکہ ان کے جائز مطالبات تسلیم کرتے لیکن میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہمیں سب سے اولین طلباء کی مستقبل ہے جب تک طلباء تعلیم حاصل نہیں کرینگے تو صوبہ ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا ہے ہمیں تعلیم پر توجہ دینا ہوگا انہوں نے کہاکہ یہ بھی غلط ہے کہ جب امتحان قریب آجائے تو اساتذہ امتحان کی طرف جائیں لیکن پھر بھی بلوچستان ریزیڈیشنل کالج اساتذہ کے جو مطالبات ہیں وہ جائز ہے جسے ہم قانون کے مطابق ایکٹ پاس کرکے ان کے تمام مطالبات 21نومبر کے اجلاس میں رکھیں گے اور اس اجلاس میں چیف سیکرٹری ‘فنانس سیکرٹری اور پارلیمانی امور کے سیکرٹری بھی شرکت کرینگے انہوں نے کہاکہ اس وقت 1400طلباء کے مستقبل کا مسئلہ ہے ہم اساتذہ کو ضمانت دیتے ہیں کہ ان کے تمام مطالبات حل کریگی انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں اساتذہ نے غیر مشروط پر ہڑتال ختم کرتے ہوئے 21نومبر سے دوبارہ کلاسوں کا آغاز 5دسمبر سے شیڈول کے مطابق امتحان لیگی انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ رکن صوبائی اسمبلی شاہدہ رؤف نے اسمبلی فلور پر جو الزام لگایا کہ ریزیڈیشنل کالج کے طلباء کو رعایت کے مطابق نمبر دیتے ہیں وہ غلط ہے اس طرح ان کے ساتھ کوئی بھی ثبوت ہے اور نہ ہی پیش کرسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :