Live Updates

نترک سفیر نے تحریک انصاف کومشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کا مشورہ دیدیا

ترک سفیر عمران خان اور پی ٹی آئی کے موقف کو سمجھتے ہیں،شاہ محمود قریشی ملاقات کا مقصد یہ بتانا تھا ہم کیوں نہیں جارہے اور ترک صدر کا ہم احترام کرتے ہیں،میڈیا سے گفتگو

پیر 14 نومبر 2016 22:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 نومبر2016ء) ترک سفیر کے ساتھ ملاقات خوش آئند رہی۔ملاقات میں مشاورت زیادہ ہوئی۔ پاکستان اور ترکی کے تعلقات بہت اچھے ہیں۔ یہ بات پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کی۔وہ پاکستان میں موجود ترک سفیر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

ترک سفیر کے ساتھ ملاقات کے دوران مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی شفقت محمود اور رکن قومی اسمبلی منزہ حسن بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ترکی کے دیرینہ تعلقات ہیں۔ 2005 کے زلزلے میں اور 2010 کے سیلاب کے موقع پر ترکی نے پاکستان کابھر پور ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات کا مقصد یہ بتانا تھا کہ ترکی کے ساتھ ہمارے کتنے اچھے تعلقات ہیں اور چاہتے تھے کہ جوائنٹ سیشن میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے کو غلط مطلب نہ دیا جائے۔

(جاری ہے)

یہ عوام کا عوام سے رابطہ ہے۔یہ تعلقات دو بھائیوں اور دو دوستوں کے درمیان ہیں۔ اور ہم نہیں چاہتے کہ ترک صدر کے خطاب کے بائیکاٹ کو حکومت کی جانب سے توڑ مروڑ کے پیش کیا جائے۔ملاقات کا مقصد یہ بتانا تھا کیوں ہم نہیں جارہے اور ترک صدر کا ہم احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے خوشدلی سے جذبات کا اظہار کیا انہوں نے بھی اسی جذبے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

ترک صدر اور عمران خان کا آپس کا بھی گہرا تعلق ہے۔منزہ حسن کے دورے کے دوران ترک صدر کے عمران خان کے بارے میں جذبات کے جواب میں عمران خان نے انکو شکریہ کا خط بھی لکھاتھا۔ ذرائع کے مطابق نترک سفیر نے تحریک انصاف کے پارلیمنٹ کے مشترکہ میں شرکت نہ کرنے سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کا مشورہ دیا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ انکا مشورہ جذباتی اور نیک خواہشات پر مبنی تھا کیونکہ انکی خواہش ہے کہ ایسا نہ ہو کہ لوگ بین الاقوامی طور پر اسکی غلط تشریح کریں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات